ایک امریکی یونی ورسٹی کی جانب سے کرائے گئے سروے میں 51 فیصد لوگوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیا ہے اور49 فیصد ووٹروں نے اس کے برعکس رائے دی۔ سروے میں شامل 59 فیصد خواتین اور 41 فیصد مردوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیا
جبکہ صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ افریقن امریکنز پر ان کی تنقید کے پیچھے کوئی نسل پرستانہ حکمت عملی نہیں ہے بلکہ ایک تقریب میں خود انہیں نفرت کا نشانہ بنایا گیا۔
اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے سیاہ فاموں کی اکثریت والے شہر بالٹی مور کو سڑی ہوئی گندگی کہہ کر مخاطب کیا تھا اور وہاں سے منتخب رکن علیجا کمنگز کے خلاف نسل پرستانہ بیان دیا تھا۔ جس پر اسپیکراور ایوان نمائندگان سمیت کئی رہنماؤں نے صدر ٹرمپ پر شدید تنقید کی تھی واضح رہے کہ چند روز قبل بھی صدر ٹرمپ نے سیاہ فام امریکی خواتین اراکین پارلیمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں واپس اپنےاپنے وطن لوٹ جانے کا مشورہ دیا تھا۔