گزشتہ برس یہ بات سامنے آئی تھی کہ گوگل، ایمازون اور ایپل چوری چھپے صارفین کی آوازیں سنتے ہیں فیس بک نے کہ دیا کہ وہ اب میسنجر ایپ کے ذریعے لوگوں کی آوازیں یعنی وائس نوٹس نہیں سنے گا جس کا مقصد ‘اپنی وائس ریکگنیشن (آواز کی شناخت)” کی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانا تھا۔ بعدازاں تمام کمپنیوں نے ان منصوبوں کو ترک کر دیا اور صارفین کو یہ سہولت فراہم کی کہ وہ اپنے ڈیٹا کو ڈیلیٹ کر سکیں۔
لیکن اب ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی ورج کی ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک اپنی ویو پوائنٹس ریسرچ ایپ کے ساتھ “پرونینسی ایشن” نام کا پروجیکٹ شروع کر رہا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت فیس بک اب اپنے صارفین سے ان کی آواز کی ریکارڈنگز مانگے گا اور اس کے بدلے انہیں پیسے دیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ ویو پوائنٹس وہی ایپ ہے جو فیس بک نے سوشل میڈیا سرویز میں حصے لینے پر لوگوں کو ‘انعام’ دینے کے لیے لانچ کی تھی۔رپورٹ کے مطابق فیس بک ہر وائس ریکارڈ کے بدلے صارف کو 200 پوائنٹس دے گا اور 1000 پوائنٹس مکمل ہونے پر ان کے بدلے 5 ڈالرز حاصل کیے جا سکیں گے۔
یہ پروجیکٹ فی الحال صرف امریکہ میں شروع کیا گیا ہے اور 18 سال سے زائد عمر کے ایسے افراد جن کے دوستوں کی تعداد 75 یا اس سے زیاد ہ ہے وہ اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔
فیس بک نے یقین دلایا ہے کہ یہ ریکارڈنگز صارفین کی پروفائلز ڈیٹا سے منسلک نہیں کی جائیں گی اور بغیر صارف کی رضامندی کے انہیں فیس بک کی ملکیتی کسی بھی جگہ پر شیئر نہیں کیا جائے گا۔