Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

نیا برطانوی امیگریشن نظام: اعلیٰ مہارت یافتہ افراد کو برطانیہ ترجیح دے گا

برطانیہ نیا امیگریشن کے نئے قوانین بنائے گا جس میں دنیا بھر سے اعلیٰ مہارت یافتہ افراد کو برطانیہ آنے کے لیے ترغیب دی جائے گی ۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برطانیہ کم معاوضےوالے یورپی افراد پر انحصار ختم کرنا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں 2016 کے ریفرنڈم میں اہم نکتہ یہ تھا کہ یورپ سے بڑی تعداد میں افراد برطانیہ روزگار کی تلاش میں آتے ہیں۔ حکومت برطانیہ ہجرت کرنے والوں کی تعداد میں کمی کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔برطانیہ کا نیا امیگریشن نظام مخصوص صلاحیتوں، تعلیم، تنخواہوں اور شعبوں میں مہارت پر ملنے والے پوائنٹس پر منحصر ہو گا۔ صرف وہ افراد ویزا کے حصول میں کامیاب ہو سکیں گے جن کو مطلوبہ پوائنٹس ملیں گے۔رپورٹس کے مطابق نیا نظام جنوری 2021 سے لاگو ہوگا جب کہ اس نظام میں یورپی باشندوں کو بھی دنیا کے باقی ممالک کے افراد کی طرح مساوی سمجھا جائے گا۔

حکومتی دستاویزات میں واضح ہوتا ہے کہ کئی دہائیوں میں پہلی بار ایسا ہوگا کہ امیگریشن نظام پر مکمل طور پر برطانوی حکام کا کنٹرول ہوگا ۔ نئے نظام میں یورپ کے شہریوں کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ چھ ماہ کے لیے برطانیہ وزٹ ویزا پر آ سکیں

خبر رساں ادارے کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی (ایم اے سی) کی تجاویز پر مکمل عمل کریں گے۔ حکومت کے ماتحت آزاد مشاورتی کمیٹی کی تجویز کے مطابق کسی خاص مہارت کے حامل افراد کی سالانہ تنخواہ 25600 پاؤنڈز (یعنی 33330ڈالرز) ہونی چاہیے۔ کسی خاص مہارت کے حامل افراد یا کسی مخصوص شعبہ سے وابستہ لوگوں میں مقررہ معیار کے مطابق صلاحیتوں کا ہونا ضروری ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان پر مہارت بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔

نئی امیگریشن پالیسی کی دستاویزات کے مطابق حکومت کو معیشت کی بہتری کے لیے یورپ سے کم لاگت کے افراد کو رکھنے کے مقابلے میں ٹیکنالوجی اور گاڑیوں کی صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے مربوط اقدامات کرنے ہوں گے۔

ایم اے سی کے اندازے کے مطابق حکومت کی تنخواہ اور صلاحیتوں کے حوالے سے منصوبہ بندی پر عمل درآمد سے 2004 کے بعد برطانیہ آنے والے یورپ کے 70 فی صد اکنامک ایریا سیٹیزنز کی شہریت کا حق ختم ہو جائے گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twenty + twenty =

Contact Us