کیریبیئن ملک ہیٹی سے ایک انتہائی افسوسناک خبر آئی ہے جہاں پر بچوں کے یتیم خانے میں آگ لگ گئی جس سے 15 بچے جھلس کر ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کیریبیئن ملک ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں غیر لائسنس یافتہ یتیم خانے میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں 15 بچے جاں بحق ہوگئے۔آگ لگنے کی وجہ سے دو بچے موقع پر ہی جھلس کر جاں بحق ہوگئے جبکہ 13 بچوں کو ہسپتال لے جایا گیا مگر ان کے پھیپھڑوں میں دھواں بھر جانے کی وجہ سے وہ بھی دم توڑ گئے۔
دارالحکومت کے جنوب میں 50 ہزار افراد پر مشتمل کینسوف نامی قصبے میں موجود اس یتیم خانے میں جمعرات کی صبح 9 بجے کے بعد آگ لگی۔فرانسسی خبر رساں ادارے کو ان میں سے ایک بچے نے بتایا کہ لائٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایک بچے نے اپنے کمرے میں موم بتی جلائی تھی جس کی وجہ سے آگ لگی۔تا ہم سکاری ذرائع کے مطابق اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں کہ آگ لگنے کی اصل وجہ کیا تھی ۔
یاد رہے کہ آگ بجھانے کے لیے یتیم خانے کےاندر کسی بھی قسم کا انتظام نہیں تھا، بچوں کے رہن سین کو بالکل نظر انداز کیا گیا تھا۔ یہ سب دیکھنے کے بعد ایسا لگتا ہے جیسے بچے جانورں کی طرح رہ رہے تھے۔ آگ لگنے کے وقت صرف تین بڑے افراد موجود تھے۔
ہیٹی میں موجود حکومتی ادارے( آئی بی ای ایس آر ) کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اس یتیم خانے کو چلانے کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔ ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک تنظیم ہے اور میرا خیال ہے کہ یہ تنظیم مذہب کی بنیاد پر غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرتی ہے، مجھے اس بارے میں درست معلومات نہیں ہے مگر یہ غیر قانونی ہے۔
عدالتی تحقیقات کے مطابق اس واقعے میں بچ جانے والے بچوں کو طبی امداد دی جارہی ہے، اس حادثے نے اس بچوں کے دماغ پر بہت بُرا اثر ڈالا ہے جس کی وجہ سے ان کے لیے حکومتی ادارے آئی بی ای ایس آر میں ذہنی علاج کیا جائے گا۔