منگولیا کے صدر خلتماگین بٹولگا نے ایسٹرن اکنامک فورم (ای ای ایف) میں اعلان کیا کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے منگولیا کےعلاقے کے ذریعے سے چین کو اپنی ٹرانزٹ گیس پائپ لائن بچھانے کی پیش کش کی حمایت کی ہے۔
منگولین رہنما کے مطابق ، چینی صدر شی جن پنگ نے بھی اس منصوبے کا مطالعہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ منگولین رہنما مزید کہا کہ پچھلے سال ، میں نے شمال مشرقی ایشیاء میں توانائی سے متعلق کام کےحوالے سے سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لئے ایک طریقہ کار بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔ پچھلے ایک سال کے دوران منگولین فریق نے اس مسئلے کا مطالعہ مکمل کیا اور ہمارے خطے میں اس حوالے سے سلسلہ وار سرگرمیاں انجام دیں۔جبکہ2018 میں تینوں ممالک نے “چین،روس، منگولیا اقتصادی راہداری” کے قیام پر اتفاق کیا۔
بتولگا نے وضاحت کی کہ “اقتصادی راہداری بنانے کے پروگرام کے نفاذ کے ساتھ ہی ، ہم علاقائی تعاون کو ایک نئی سطح پر لے جا سکتے ہیں اور کاروباری ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں۔”
منگولیا سیکیورٹی اور اس کی لمبائی کو مد نظر رکھتے ہوئے متعدد سالوں سے چین کو روسی گیس کی ترسیل کے لئے اپنا علاقہ پیش کررہا ہے۔ چین کا سب سے بڑا توانائی فراہم کنندہ روس ، فی الحال براہ راست بلیگووشچینسک ، ولادی ووستوک اور الٹائی سے گیس کی فراہمی کررہا ہے