جمعرات, April 18 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Day: مئی 26, 2020

بھارتی اور چینی افواج آمنے سامنے: ایک بڑے فوجی ٹکراؤ کا خدشہ

بھارتی اور چینی افواج آمنے سامنے: ایک بڑے فوجی ٹکراؤ کا خدشہ

news, Urdu
بھارت اور چین کی افواج مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر متعدد مقامات پر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئی ہیں جس کی وجہ سے 2017 کے ڈوکلام بحران کی طرح کے ایک بڑے فوجی ٹکراو کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت نے پیونگ یانگ اور گولوان وادی میں اپنی فوجی قوت میں اضافہ کردیا ہے۔ واضح رہے کہ پانچ مئی کو تقریباً پانچ ہزار چینی فوجی گالوان وادی میں داخل ہوگئے۔ 12 مئی کو اسی طرح کے ایک دیگر واقعے میں بھی تقریباً اتنی ہی تعداد میں چین فوجی پیونگ یانگ جھیل سیکٹر میں اور جنوبی لداخ کے ڈیم چوک اور شمالی سکم کے ناکو لا میں داخل ہوگئے۔ بھارت کے دفاعی تجزیہ نگار سابق کرنل اجے شکلا کہتے ہیں کہ ”دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان بات چیت نہیں ہورہی ہے اور مسئلے کا حل نکالنے کے لیے فلیگ میٹنگوں کی بھارت کی اپیل پر چین توجہ نہیں دے رہا ہے۔“ آرمی کمانڈر لفٹننٹ جنرل ڈ ی ایس ہوڈا کہتے ...

Contact Us