یورو پیسفک کیپیٹل کے چیف عالمی اسٹریٹجک پیٹر شِف کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ امریکی معیشت کساد بازاری کی طرف جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فیڈرل ریزرو کے لئے پچھلے مہینے سود کی شرحوں میں کمی کرنا ایک “بہت بڑی غلطی” تھی
تجربہ کار دلال نے آر ٹی کو بتایا کہ “انہیں 2008 میں کبھی بھی شرح سود صفر نہیں کرنی چاہئے تھی اور پھر 7 سال تک اسی سطح پر رکھنی بھی نہیں چاہئے تھی۔” “صفر کی شرح سود اور مقداری سہولت نے ہماری معیشت میں مسائل پیدا کردیئے ہیں جن کی اصلاح کے لئے کئی نسلیں کھپ جائیں گی۔ تاہم ، اگر فیڈ سیدھے صفر پر آجاتا ہے تو بہتری کی توقع کی جاسکتی ہے
شِف کے مطابق ، مصنوعی طور پر کم شرح سود کے بل بوتے پر ایک قابل عمل معیشت کی تشکیل ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اثاثوں کی قیمتوں میں اضافے کے لئے یہ سب کچھ ضروری ہے ، تاکہ معیشت کو نقصان پہنچانے والے معاملات سے بچا جا سکے۔نشوونما کے لیےکم شرح سود پر انحصار کرنااس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جب مالیاتی پالیسی سخت ہو گی تو کساد بازاری ہوگی