روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مغربی ممالک کو آئینہ دکھا دیا۔ اعلیٰ روسی عہدے دار کا کہنا تھا کہ مغربی اشرافیہ روس اور اس کی قیادت کو لے کر بالکل خبطی ہو چکی ہے، یہاں تک کہ انہوں نے خود اور اپنی اقوام کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔
مغرب کا حالیہ ایجنڈا صرف روس کو تذویراتی شکست دینا ہے۔ مغربی اتحادی اس خبط میں مکمل طور پر اندھے ہو چکے ہیں اور عالمی حقیقت اور خطرات کو بالکل نہیں دیکھ پا رہے، صورتحال ان کی بقاء تک کوخطرے میں ڈال دے گی۔
روسی وزیر خارجہ نے نیٹو کی جنگی مشقوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان مشقوں میں روس پر جوہری جنگ کی مشق بھی کی گئی، ایسا سرد جنگ کے بعد پہلی بار ہوا اور یہ دنیا کے لیے توجہ کا متقاضی ہے۔
انہوں نے اقوام عالم سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ مغربی اقوام بین الاقوامی برابری کے اصول کو مکمل طور پر بھول گئی ہیں۔ اور یہی رویہ مغرب کے اقوام عالم کے ساتھ کسی بھی مسئلے کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ امریکہ و یورپ دنیا کو کمتر دیکھتے ہیں اور نہ صرف اپنے معاہدوں کی پاسداری نہیں کرتے بلکہ عالمی قوانین کی پابندی کی پرواہ بھی نہیں کرتے۔
سرگئی لاوروو نے صدر ولادیمیر پوتن کا بیان دہراتے ہوئے کہا کہ مغرب اس وقت جھوٹ کی سلطنت ہے۔
دنیا کو عالمی قوانین میں ترامیم اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔ مغرب کو جنوبی ممالک کا استحصال بند کرنا چاہیے، اور اقوام متحدہ میں بھی ویٹو اور دیگر ناانصافیوں کو ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے اسلامی کانفرنس تنظیم اور غیر جاندار تحریک تنظیم سمیت دیگر بین الاقوامی تنظیموں کو فعال اور مکمل خود مختار کرنے پر بھی زور دیا۔
روسی وزیر خارجہ نے اقوام عالم کو باہمی مسائل خود حل کرنے اور اقوام متحدہ پر منصفانہ طرز عمل اپنانے پر بھی زور دیا۔