Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

باہمی تعلقات

مسلم کش پالیسیاں: ہندوستانی سفیر کی بنگلہ دیشی وزیراعظم سے ملنے کی درخواستیں مسترد، مشترکہ منصوبے بھی روک دیے

مسلم کش پالیسیاں: ہندوستانی سفیر کی بنگلہ دیشی وزیراعظم سے ملنے کی درخواستیں مسترد، مشترکہ منصوبے بھی روک دیے

باہمی تعلقات
جنوبی ایشیا میں مودی کے ہندوستان کا تنہائی کی طرف سفر تیزی سے جاری ہے۔ خطے کے دیگر ممالک کے بعد بنگلہ دیش کی سرد مہری پر مودی سرکار سخت پریشان ہے اور تازہ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم حسینہ واجد سے ہندوستانی سفیر کی ملاقات کے لیے دی جانے والی درجنوں درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں۔ معروف بنگلہ دیشی اخبار بوریر کاغوج میں چھپنے والی تحریر کے مطابق 2019 میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد حسینہ واجد نے بنگلہ دیش میں ہندوستان کے متعدد منصوبوں کو روک رکھا ہے جبکہ پاکستان اور چین کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ اخبار کے مطابق صورتحال پر ہندوستان کی پریشانی دیدنی ہے، جسے سنبھالنے کے لیے ڈھاکہ میں ہندوستانی سفیر نے پچھلے چار ماہ میں حسینہ واجد سے ملنے کے لیے درجنوں درخواستیں دی ہیں تاہم انہیں وزیراعظم کے دفتر سے منظوری نہیں ملی۔ بنگالی اخبار لکھتا ہے کہ مودی ...
پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی جوانوں کی  کونسل کا مستقل رکن بن گیا

پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی جوانوں کی کونسل کا مستقل رکن بن گیا

pakistan پاکستان, باہمی تعلقات, پاکستان دنیا میں
اسلام آباد: نوجوان امور سے متعلق معاون خصوصی عثمان ڈار نے جمعرات کو ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کا مستقل رکن بن گیا ہے ۔ اس حوالے سے شنگھائی تعاون تنظیم نے پاکستان کے دفتر خارجہ کو آگاہ کر دیا۔ ڈار نے کہا کہ پاکستانی نوجوان اب ایس سی او یوتھ کونسل کے اجلاسوں اور اس کے پروگراموں میں اپنے ملک کی نمائندگی کرسکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نمائندے کونسل کے ہنر مندی کےترقیاتی پروگراموں میں بھی حصہ لیں گے۔ جون 2006 میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ذریعہ ایک تجویز پیش کرنے کے بعد ایس سی او کی یوتھ کونسل تشکیل دی گئی تھی۔ مئی 2007 میں بیجنگ میں ایس سی او کے سربراہان مملکت کے اجلاس میں کونسل کے تصور کی نمائندگی کی گئی تھی۔اکتوبر 2008 میں سینٹ پیٹرز برگ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں یوتھ کونسل ک...
جنوبی ایشیائی ممالک کے بعد ایران نے  بھی ہندوستان سے نظریں پھیر لیں: چابہار ریلوے منصوبے سےبھارت باہر

جنوبی ایشیائی ممالک کے بعد ایران نے بھی ہندوستان سے نظریں پھیر لیں: چابہار ریلوے منصوبے سےبھارت باہر

باہمی تعلقات
سرمایہ کاری کے وعدے اور تاخیری حربے - ہندوستان کی ایران کے ساتھ کشمیر جیسی پالیسی کو ایران نے مسترد کر دیا۔ خطے کے اہم تذویراتی اور ترقیاتی منصوبے چابہار سے ہندوستان باہر - لوک سبھا میں بھی شور، کانگریس کی مودی کی سفارت کاری پر کڑی تنقید۔ ایران نے 2016 میں افغانستان تک رسائی کے لیے ایران سے چابہار میں سرمایہ کاری کرنے اور علاقے میں بندرگاہ کو نئی طرز پر تعمیر کرنے اور زاہدان تک ریلوے لائن بچھانے کا وعدہ کیا تھا۔ اور اس سلسلے میں باقائدہ معاہدے پر دستخط بھی ہوئے تھے۔ تاہم 4 سال گزر جانے کے باوجود خصوصاً افغانستان میں شدید ندامت کے بعد ہندوستان نے ٹال مٹول سے کام لیا جس پر ایران نے ہندوستان کو منصوبے سے نکال باہر کیا ہے۔ منصوبے کے تحت ہندوستان نے ایران اور افغانستان کی سرحد کے ساتھ ساتھ چابہار بندرگاہ سے زاہدان تک ریلوے لائن بچھانا تھی۔ تاہم اب ایران منصوبے کو اپنی مدد آپ کے ...
چین اور ایران میں اہم تذویراتی معاہدے کی بازگشت

چین اور ایران میں اہم تذویراتی معاہدے کی بازگشت

باہمی تعلقات
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور چین کے مابین تاریخ کا اہم تذویراتی معاہدہ جلد طے پانے والا ہے۔ خبروں کے مطابق معاہدے کے تحت چین آئندہ 25 سال تک ضرورت کا تمام تیل ایران سے خریدے گا اور اس کے بدلے چین، ایران کو اس بات کی اجازت دے گا کہ وہ جیسے چاہے تیل کی اس آمدنی کو استعمال کرے۔ معاہدے کے تحت چین براستہ پاکستان اور ایران، عراق اور شام تک زمینی رسائی کے لیے خصوصی ریل پٹری بھی بچھائے گا۔ جس سے علاقائی تجارت کو فروغ دیا جائے گا۔ ایرانی ویب سائٹ نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ ایران، چین کو تیل اور گیس کی صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب بھی دے گا، جس کے تحت چین کو آزادی ہو گی کہ وہ تیل کے شعبے میں من چاہی سرمایہ کاری کر سکے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک تیل اور کیمیائی مصنوعات، غیر عسکری جوہری توانائی کی فراہمی، شاہراہوں، ریلوے اور سمندری رابطوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ بینکاری میں بھی ایک دوسر...

Contact Us