Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

موسم و ماحولیات

بیجنگ: ریت کے طوفان نے آسمان نارنجی کر دیا، فضائی آلودگی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

بیجنگ: ریت کے طوفان نے آسمان نارنجی کر دیا، فضائی آلودگی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے

موسم و ماحولیات
بیجنگ میں ریت کے طوفان سے سب ڈھک دیا، چینی دارالحکومت کا سماں نارنجی ہو گیا۔ https://youtu.be/gwuhnzsp1MY محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان منگولیا سے اٹھا اور جنوب میں اترتا بیجنگ تک پہنچا۔ طوفان کے دوران شہر میں فضائی آلودگی کی سطح بدترین سطح یعنی 999 درج کی گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیونکہ آلہ اس سے اوپر پیمائش نہں کر سکتا تھا اس لیے حد درجہ جا کر رک گیا ورنہ صورتحال اس سے بھی بدتر تھی۔
وباء کے دوران صنعتی آلودگی میں کمی کے باوجود زمینی درجہ حرارت میں اضافہ، محققین کا ماننا ہے کہ ایسا جزوی ہے، مستقبل میں آلودگی میں کمی کے ماحول دوست نتائج نکلیں گے

وباء کے دوران صنعتی آلودگی میں کمی کے باوجود زمینی درجہ حرارت میں اضافہ، محققین کا ماننا ہے کہ ایسا جزوی ہے، مستقبل میں آلودگی میں کمی کے ماحول دوست نتائج نکلیں گے

موسم و ماحولیات
ایک تازہ تحقیق میں کووڈ-19 وباء کے دوران قدرتی ماحول میں بہتری کی تمام خبریں وقتی طور پر مسترد ہوتی نظر آرہی ہیں۔ ایک نئی ماحولیاتی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ درحقیقت وباء کے دوران صنعتی ممالک کے درجہ حرات میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکی قومی ادارہ برائے فضائی تحقیق کے نئے مطالعہ میں سامنے آیا ہے کہ سورج کی خطرناک شعاعوں کو روکنے والے ذرات اور بخارات میں وباء کے دوران کمی دیکھنے میں آئی ہے، خصوصی طور پر صنعتی ممالک میں فضائی غلاف میں کمی واقع ہوئی جس سے زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ وباء کے دوران 2020 میں فضائی بخارات میں نمایاں کمی ہوئی، جو اس سے قبل صنعتی عمل/ آلودگی کے باعث بھی پیدا ہوتے تھے، اور سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے سے روکنے کا باعث بنتے تھے۔ لیکن اب صںعتی سرگرمیاں رکنے سے صنعتی ممالک مثلاً امریکہ اور روس میں متعدد مقامات پر درجہ حرارت میں اضافہ ر...
جاپان: شدید برف باری کے باعث 130 گاڑیوں کی ٹکر، 1 شخص ہلاک 10 زخمی – ویڈیو

جاپان: شدید برف باری کے باعث 130 گاڑیوں کی ٹکر، 1 شخص ہلاک 10 زخمی – ویڈیو

موسم و ماحولیات
جاپان میں شدید برف باری کے باعث توہوکو شہر کی مرکزی سڑک پر 130 گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ ملک کے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے حادثے کے باعث ایک شہری کے جان بحق ہونے کی بھی اطلاع ہے جبکہ 10 شدید زخمی ہونے کے باعث اسپتال داخل ہیں۔ https://youtu.be/80wnXlHZZ04
ناروے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو کامیابی سے پروان چڑھانے والا پہلا ملک بن گیا: 2020 میں فروخت ہونے والی 54٪ گاڑیاں برقی تھیں

ناروے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو کامیابی سے پروان چڑھانے والا پہلا ملک بن گیا: 2020 میں فروخت ہونے والی 54٪ گاڑیاں برقی تھیں

موسم و ماحولیات
ناروے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو کامیابی سے پروان چڑھانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ مقامی محکمہ اندراج کے مطابق سن 2020 میں ناروے میں درج ہونے والی نئی گاڑیوں میں 54٪ سے زائد بجلی سے چلنے والی گاڑیاں تھیں۔ گزشتہ سال بھی ناروے میں درج ہونے والی نئی گاڑیوں میں سے 42٪ برقی گاڑیاں تھیں۔ واضح رہے کہ ناروے نے 2025 تک ملک میں تیل سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی لگانے کا اعلان کر رکھا ہے۔ جبکہ پالیسی کے فروغ کے لیے حکومت نے برقی گاڑیوں کی درآمد اور ڈرائیوروں کو سڑک ٹیکس کی چھوٹ بھی دے رکھی ہے، اس کے علاوہ پارکنگ، ٹال ٹیکس اور گاڑی سمیت کشتی پر سفر کی صورت میں بھی مالکان کو سستی ٹکٹ کی سہولت میسر ہے۔ ناروے کی حکومت نے برقی گاڑیوں کو درکار بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے لیے ملک بھر میں بڑی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ جن میں ہر 30 میل کے بعد تیزی سے بیٹری چارج کرنے کے اسٹیشن سرفہرست ہیں۔...
تحقیق: 1٪امیرترین افراد کا رہن سہن آدھی غریب آبادی سے بھی زیادہ کاربن گیس کے اخراج کا ذمہ دار ہے

تحقیق: 1٪امیرترین افراد کا رہن سہن آدھی غریب آبادی سے بھی زیادہ کاربن گیس کے اخراج کا ذمہ دار ہے

موسم و ماحولیات
غربت کے خلاف کام کرنے والے عالمی ادارے آکسفام اور سٹاک ہوم کے ماحولیاتی ادارے نے ایک مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 1990 سے 2015 کے دوران 25 سالوں میں فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 60 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ تفصیلات کے مطابق اس اضافے کے 15 فیصد کے ذمہ دار دنیا کے 1 فیصد امیرترین (سالانہ 1 لاکھ سے زیادہ کمائی) افراد ہیں۔ یعنی ایک فیصد امیر ترین افراد، تقریباً آدھی غریب آبادی سے بھی دوگنا زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے ذمہ دار ہیں۔ اور اگر 10 فیصد (63 کروڑ) امیر افراد (سالانہ 35 ہزار ڈالر تک کمائی) کے رہن سہن کا جائزہ لیا جائے تو وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے خروج میں 52 فیصد کے ذمہ دار ہیں۔ تحقیق میں تنبیہ کی گئی ہے کہ امیرزادوں کا تیز گاڑیوں کا شوق، بلاضرورت کی خریدوفروخت اور نجی پروازوں سے نام نہاد سیروسیاحت، فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اضافے کی اہم اور بڑی ...
جدید شہری زندگی کے باعث جانوروں سے انسانوں میں بیماریوں کی منتقلی کا خطرہ بڑھ گیا: تحقیق

جدید شہری زندگی کے باعث جانوروں سے انسانوں میں بیماریوں کی منتقلی کا خطرہ بڑھ گیا: تحقیق

طب, موسم و ماحولیات
وبائی امراض پرتحقیق کرنے والے محققین نے تنبیہ کی ہے کہ جانوروں سے انسانوں میں بیماریاں منتقل ہونے کے خطرے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی تلاش میں کلیدی کردار ادا کرنے والی محقق سارہ گلبرٹ کا کہنا ہے کہ ہماری جدید طرز زندگی کی وجہ سے جانوروں سے انسانوں میں بیماریاں پھیلنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں، خاص طور پر گنجان آبادیوں میں اس کا خطرہ شدید ہو گیا ہے۔ جبکہ بین الااقوامی سفر میں اضافے و تیزی کے ساتھ ساتھ آبادیوں میں قدرتی ماحول کی کمی نے بھی خطرے کو شدید کر دیا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ کورونا وائرس کا ماخذ تاحال ایک راز ہے لیکن کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ وائرس چمگادڑوں سے کسی اور جانور کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔ حال ہی میں دنیا بھر میں پھیلنے والی بیماریاں جیسے کہ ایبولا، سارس اور ویسٹ نائل وائرس بھی جانوروں سے شروع ہوئے لیکن کووڈ 19 ان میں سب سے ...
صدی کا بلند ترین درجہ حرارت ریکارڈ: امریکہ میں پارے نے 54 درجے چھو لیے

صدی کا بلند ترین درجہ حرارت ریکارڈ: امریکہ میں پارے نے 54 درجے چھو لیے

موسم و ماحولیات
سائنسدانوں نے کیلیفورنیہ امریکہ میں اس صدی کا بلند ترین درجہ حرارت ریکارڈ کیا ہے۔ کیلیفورنیا کی مشہوروادی، جسے موت کی وادی کے نام سے جانا جاتا ہے میں 130 فارن ہائیٹ یعنی 54.4 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جس کی تصدیق امریکی موسمیاتی ادارے نے بھی کردی ہے۔ اس وقت امریکا میں مغربی ساحلی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، جس میں اس ہفتے مزید اضافے کا بھی امکان ہے، اور گرمی کا مزید نیا ریکارڈ بھی بن سکتا ہے۔ دنیا میں اب تک بلند ترین درجہ حرارت کے ریکارڈ میں 2013 میں امریکہ کی اسی موت کی وادی میں 54 درجے سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جبکہ گزشتہ صدی میں بھی موت کی وادی میں ہی 56.6 درجے سینٹی گریڈ گرمی کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔ اگرچہ موجودہ ماہرین موسمیات اسے درست ماننے سے انکاری ہیں۔ اسی طرح 1931 میں تیونس میں 55 درجے سینٹی گریڈ گرمی ریکارڈ کرنے کا دعویٰ بھی کیا جاتا ہے، لیک...

Contact Us