Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

رہن سہن

خود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافات

خود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافات

رہن سہن
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے 2 سال کی تحقیقات کے بعد لوگوں کو خودکشی کے لیے ابھارنے، اور مدد فراہم کرنے والے نیٹ ورک کا سراغ لگایا ہے۔ تحقیقات کے مطابق یوکرین کا ایک شہری ایک ویب سائٹ چلا رہا جس کے زیر اثر صرف برطانیہ میں 130 افراد نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ تحقیقاتہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی شہری کو "یوکرین سپلائر (یوکرینی فراہم کنندہ)" کے نام سے چلتے آن لائن پیغام پر شبہے پر پیچھا کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مذکورہ شخص اب تک دسیوں ہزار افراد کو آسان موت کے نام پر زہر بیچ چکا ہے۔ برطانوی ادارے کے صحافی نے مذکورہ شخص کی تمام تفصیلات (ای میل، پتہ، پیپال کھاتہ اور شناختی کارڈ بھی) حاصل کر لیا ہے۔ صحافی کا دعویٰ ہے کہ اس کا خیال تھا کہ یوکرین جنگ کے شروع ہونے کے بعد وہ یہ کام بند کر دے گا تاہم ایسا نہیں ہوا گزشتہ جنوری میں بھی اسے آن لائن زہر بیچتے پایا گ...
صدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیا

صدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیا

رہن سہن
ترک صدر رجب طیب ایردوعان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مخصوص رنگوں کے بینروں پہ اعتراض کرتے ہوئے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ نیو یارک میں ترک ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں صدر ایردوعان کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی میں لگے بینر ہم جنس پرستی کے جھنڈے سے بہت مماثلت رکھتے ہیں، یہ میرے لیے کوفت کا باعث بنا۔ یہ رنگ اجلاس کے دوران پوری عمارت میں سیڑھیوں اور دیواروں پہ نمایاں نظر آتے رہے۔ ترک صدر نے معاملہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز کے سامنے اٹھانے کا عندیا دیا اور کہا کہ دنیا میں کتنے ہم جنس پرست ہیں؟ تاہم عمارت میں ان کی نمائندگی سے لا کہ پوری دنیا میں اول حقوق ان کے ہیں، کیا عالمی ادارہ باقی حلقوں کو بھی اتنی ہی نمائندگی دیتا ہے؟ انہوں نے کہا یہ مسئلہ انسانی حقوق کا ہے، ان علامتوں سے دنیا کی بڑی آبادی کو کوفت ہوتی ہے، عالمی ادارے کو ایسی چیزیں شوبا نہیں دیتیں۔ مغربی میڈیا میں صدر ایردوع...
جنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیا

جنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیا

رہن سہن
جنوبی کوریا نے ملک میں کتے کھانے اور بیچنے پر پابندی عائد کرنے کا عندیا دیا ہے۔ صدیوں پرانے اس مقروہ عمل پر پابندی لگانے کے لیے حکومتی جماعت اور حزب اختلاف میں بھی اتفاق رائے قائم ہو گیا ہے اور میڈیا کے مطابق جلد اس حوالے سے اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں کتے کھانے کی باقائدہ کوئی قانونی اجازت تو موجود نہیں البتہ اس پر پابندی بھی نہیں ہے۔ مشرق بعید کے ملک میں کتے یا دیگر ایسے حیوانات کھانے کا رواج صدیوں پرانا ہے اگرچہ اس پر مقامی و عالمی سطح پر ہمیشہ کراہت کا اظہار سامنے آتا رہا ہے۔ حکومتی جماعت کی اہم رکن پارک ڈائی چُل نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جنوبی کوریا میں ۱ کروڑ سے زائد گھروں میں پالتو جانور موجود ہیں، اور مقامی لوگ بھی کتوں کا گوشت کھانے کے حوالے سے بیزاری کا اظہار کرتے رہتے ہیں، لہٰذا حکومت نے پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قانون...
آزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قرار

آزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قرار

رہن سہن
ایک تازہ سروے میں سامنے آیا ہے کہ امریکہ کی معروف جامعہ، ہارورڈ یونیورسٹی آزادی رائے کے حوالے سے امریکہ کی بدترین یونیورسٹی ہے۔ فاؤنڈیشن فار انڈیویژوئل رائٹس اینڈ ایکسپریشن کی سروے تحقیق میں امریکہ کی معروف جامعہ کو بدترین مقام یعنی نچلا درجہ ملا ہے۔ سروے کے محقق نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ ہارورڈ نے کزشتہ کچھ عرصے میں بہت سے پروفیسروں کو ان کی رائے کی وجہ سے نکالنے کی دھمکی دی، 9 میں سے 7 کو نکالا اور ان کو دیگر جامعات میں بھی جگہ نہ ملنے کے حوالے سے سفارشات کیں، ایسے حالات میں ہارورڈ کے لیے منفی نمبر کوئی تعجب کی بات نہیں تھی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ اس سے قبل بھی ہارورڈ آزادی رائے کے حوالے سے بہت اچھے مقام پر نہیں رہی، تاہم کچھ گزشتہ واقعات کے بعد اور ہمارے سروے نتائج نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کی ہے۔ سروے میں امریکہ کی 248 جامعات سے معلومات اکٹھی کی گئی...
فرانس: اسکول طالبات پر ابایہ پہننے پر بھی پابندی عائد

فرانس: اسکول طالبات پر ابایہ پہننے پر بھی پابندی عائد

اردو نیوز, رہن سہن
فرانس نے اسکول طالبات پر ابایہ کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔ نئی قانون سازی میں ماہ ستمبر سے اسکول طالبات ابایہ نہیں پہن سکیں گی۔ فرانس کے وزیر تعلیم نے نئے قانون کے جواز میں کہا ہے کہ ابایہ سیکولر تعلیم کے منافی ہے اس لیے فرانس میں اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ سیکولریت کی تعلیم اسکول سے ہی دی جانی چاہیے اور ابایہ کا استعمال اس میں رکاوٹ بنتا ہے۔ اس کے علاوہ ابایہ غیر مسلم طالبات کو مسلم طالبات کے حوالے سے خاص فکر میں مبتلا کرنے کا باعث بھی بنتا ہے اور جماعت میں تقسیم پیدا ہوتی ہے۔ سال 2004 میں فرانس نے تعلیمی اداروں میں ہر طرح کی مذہبی علامت پر پابندی لگا دی تھی جس کے تحت مسلمان طالبات پر سکارف، یہودی طلباء پر کپاہ اور عیسائی طلباء پر نمایاں صلیب لٹکانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی، فرانس میں تب سے ہی مذہبی رحجان رکھنے ...
ہم جنس پرستی کے خلاف مذہبی اقدار پر ڈٹ جانا ہنگری کا جرم بن گیا ہے، صدر بائیڈن دنیا میں امریکی مفادات کے تحفظ کے بجائے دوست ممالک کو ہراساں کر رہے ہیں: ٹَکر کارلسن

ہم جنس پرستی کے خلاف مذہبی اقدار پر ڈٹ جانا ہنگری کا جرم بن گیا ہے، صدر بائیڈن دنیا میں امریکی مفادات کے تحفظ کے بجائے دوست ممالک کو ہراساں کر رہے ہیں: ٹَکر کارلسن

رہن سہن
معروف امریکی اینکر ٹَکر کارلسن کی جانب سے امریکی حکومت اور سفارت کاروں پر دنیا خصوصاً یورپی ممالک پر ہم جنس پرستی کے لیے دباؤ بڑھانے پر کڑی تنقید سامنے آئی ہے۔ ہنگری بُداپیست میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کی دوران امریکی اینکر کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن کی امریکی حکومت کو دنیا میں ہم جنس پرستی کی حمایت کرنے کے بجائے امریکی قومی و ریاستی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفارت کاری کرنی چاہیے۔ ایسا نہ کرنے سے امریکی انتظامیہ دنیا میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کا باعث بن رہی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ہنگری کے لوگوں سے امریکی عوام کی طرف سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ وہ صدر بائیڈن کے ہنگری کے ساتھ رویے پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں انتہائی تیزی کے ساتھ امریکہ کے خلاف نئے اتحاد بن رہے ہیں لیکن امریکی حکومت یورپ میں امریکہ کے بہترین دوست ہنگری کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے کیونکہ ہنگر...
ڈنمارک: قرآن جلانے پر قید و جرمانے کی سزا کا عندیا

ڈنمارک: قرآن جلانے پر قید و جرمانے کی سزا کا عندیا

رہن سہن
ڈنمارک کی حکومت نے عندیا دیا ہے کہ کسی بھی عقیدے کے لیے مبارک اشیاء کی بےحرمتی پر پابندی کے لیے قانون سازی کرے گا۔ شمالی یورپ کے ملک کے وزیر انصاف پیٹر ہملگارڈ نے اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب کہ ایک تسلسل کے ساتھ ڈنمارک میں قرآن مجید کی بےحرمتی کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ اور اس کے باعث بیشتر مسلمان ممالک نے ڈنمارک کے ساتھ تعلقات کو ختم کر دیا ہے یا اس سے تعلقات خراب ہو رہے ہیں۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں ڈنمارک کے ویزر انصاف کا کہنا تھا کہ مقدسات کی بےحرمتی پر پابندی کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی اور قانون توڑنے والے کو سزا دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ واقعات سے دنیا کو یہ تاثر گیا ہے کہ ڈنمارک دوسرے ممالک، معاشروں یا مذاہب کی توہین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے، بلکہ ایسے واقعات سے نہ صرف دنیا بھر میں ہمارے شہریوں کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں بلکہ ...
روسی زندگیاں بھی اہم ہیں – ٹویٹر پر تبصرہ کرنے پہ ڈنمارک کے فلمسار پر سماجی و حکومتی حلقوں کی سخت تنقید

روسی زندگیاں بھی اہم ہیں – ٹویٹر پر تبصرہ کرنے پہ ڈنمارک کے فلمسار پر سماجی و حکومتی حلقوں کی سخت تنقید

رہن سہن
مغربی ممالک میں آزادی رائے اور اظہار کی آزادی کی حقیقت ایک بات پھر کھل گئی ہے۔ ڈنمارک کے معروف اور انعام یافتہ ڈائریکٹر لارس وون ٹرائر کو یوکرین جنگ کے تنازعے میں روسیوں کے لیے کی گئی ٹویٹ مہنگی پڑ گئی اور ان پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ معروف ڈائریکٹر نے بدھ کے روز اپنے ٹویٹر کھاتے پر روسی زندگیاں بھی اہم ہیں کا بیان تحریر کیا۔ جس پر ملکی میڈیا پر اعلیٰ عہدے داروں اور سماجی میڈیا پر شہریوں کی جانب سے ان پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔ ڈنمارکی ڈائریکٹر نے یوکرینی صدر زیلنسکی اور ڈنمارک کے وزیراعظم کے مابین ایف-16 طیارے میں کھینچی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی زندگیاں بھی اہم ہیں تاہم ڈنمارک کے ابلاغ عامہ اور سماجی میڈیا پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا گیا ہے۔ لارس ٹرائر نے ان پر لفاظی حملے کرنے والوں کے ساتھ الجھنے کے بجائے صرف اتنا کہا کہ وہ کسی کی حمایت یا مخالفت نہیں کر رہے، وہ ...
امریکہ میں خودکشی کے رحجان میں مزید اضافہ، 10 ہزار بزرگوں سمیت 50 ہزار خودکشیاں: شہریوں کے مطابق 90 فیصد امریکی آبادی نفسیاتی مریض بن چکی

امریکہ میں خودکشی کے رحجان میں مزید اضافہ، 10 ہزار بزرگوں سمیت 50 ہزار خودکشیاں: شہریوں کے مطابق 90 فیصد امریکی آبادی نفسیاتی مریض بن چکی

صحت و خوراک
امریکہ میں خودکشی کے رحجان میں مزید 2.6 فیصد کا اضافہ ہو گیا ہے۔سال 2022 کے دوران عالمی طاقت کے 49 ہزار 449 شہریوں نے اپنی جان کا خود خاتمہ کیا۔ امریکی ادارہ برائے انسداد امراض کے مطابق 2021 میں خود کشی کے رحجان میں 5 فیصد اضافہ ہوا تھا جو اس بات کی علامت ہے کہ شہریوں کی ذہنی صحت کتنی بری حالت میں ہے۔ ادارہ جاتی رپورٹ میں حکومت کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اعدادوشمار شہریوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے ایک عندیا ہیں۔ صورتحال تاریخ کے بدترین دور کی عکاسی کرتی ہے۔ حکومتی مشیر برائے ذہنی صحت نے رپورٹ کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ ذہنی صحت کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے وگرنہ آئندہ برسوں میں اسے سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ خودکشی کرنے والے افراد میں بڑی تعداد بزرگوں کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 65 یا اس سے زیادہ عمر کے افراد میں خود کشی کے رحجان می...
ایران: 10 شہروں میں طالبات کے کھانے میں زہر ملانے کا انکشاف، 1000 طالبات اسپتال داخل، 1 جاں بحق، تحقیقات شروع، 100 مشتبہ افراد گرفتار

ایران: 10 شہروں میں طالبات کے کھانے میں زہر ملانے کا انکشاف، 1000 طالبات اسپتال داخل، 1 جاں بحق، تحقیقات شروع، 100 مشتبہ افراد گرفتار

رہن سہن
ایران میں طالبات کے اسکول کے کھانے میں زہر ملانے کا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ خوف کے مارے والدین نے بچیوں اسکول سے اٹھا لیا ہے۔ انتظامیہ نے باقائدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دارالحکومت تہران اور ۱۰ دیگر شہروں کے طالبات کے اسکولوں میں گزشتہ سال نومبر سے بچیوں کے کھانے میں نامعلوم کم اثر زہر کو ملایا جا رہا تھا، پچھلے کچھ دنوں سے بچیوں کی گرتی صحت پر شعبہ صحت کی جانب سے تشویش کا اظہار سامنے آیا۔ انتظامیہ کے مطابق اب تک 1000 سے زائد طالبات اسپتالوں میں داخل ہو چکی ہیں۔ شہری انتظامیہ نے اب تک 100 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ مقامی سطح پر مختلف چہ مگوئیاں کی جا رہی ہیں جن میں امریکہ و اسرائیل کی سازش کے ساتھ ساتھ بچیوں کی تعلیم کے خلاف گروہوں کو بھی مشکوک قرار دیا جا رہا ہے۔ کچھ کے خیال میں یہ صرف خوف کی سیاست کا پیش خیمہ ہے...

Contact Us