ترک صدر رجب طیب ایردوعان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مخصوص رنگوں کے بینروں پہ اعتراض کرتے ہوئے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ نیو یارک میں ترک ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں صدر ایردوعان کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی میں لگے بینر ہم جنس پرستی کے جھنڈے سے بہت مماثلت رکھتے ہیں، یہ میرے لیے کوفت کا باعث بنا۔ یہ رنگ اجلاس کے دوران پوری عمارت میں سیڑھیوں اور دیواروں پہ نمایاں نظر آتے رہے۔
ترک صدر نے معاملہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز کے سامنے اٹھانے کا عندیا دیا اور کہا کہ دنیا میں کتنے ہم جنس پرست ہیں؟ تاہم عمارت میں ان کی نمائندگی سے لا کہ پوری دنیا میں اول حقوق ان کے ہیں، کیا عالمی ادارہ باقی حلقوں کو بھی اتنی ہی نمائندگی دیتا ہے؟ انہوں نے کہا یہ مسئلہ انسانی حقوق کا ہے، ان علامتوں سے دنیا کی بڑی آبادی کو کوفت ہوتی ہے، عالمی ادارے کو ایسی چیزیں شوبا نہیں دیتیں۔
مغربی میڈیا میں صدر ایردوعان کے بیان کے بعد وضاحت سامنے آئی ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ رنگ پائیدار ترقی منصوبے کے 17 رنگ ہیں۔
واضح رہے کہ اگرچہ ترکی میں ہم جنس پرستی اور تعلقات پہ پابندی نہیں ہے البتہ صدر ایردوعان کھل کر اس کی مخالفت کرتے اور روائتی خاندانی نظام کے قائل معروف سیاسی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں یہ مدعا صدر ایردوعان کی مہم کا اہم موضوع بھی رہا ہے۔