کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے لبرل نظریہ یک صنف کو جدید دور کا بدترین نظریہ اور فتنہ عظیم قرار دیا ہے۔ مرد-خاتون: خدا کی شبیہ نامی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے 87 سالہ عیسائی پیشوا کا کہنا تھا کہ مرد و زن کے کردار اور ان سے وابستہ موضوعات پر گفتگو وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ دور جدید کا غلیظ ترین نظریہ یک صنفی نظریہ ہے، انسانوں کی دونوں اصناف کے مروجہ کرداروں کو ختم کرکے یک صنف کی ترویج کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بڑے عالمی رہنما کا کہنا تھا کہ ایسا کرنا انسانیت کو تلف کرنے کے مترادف ہو گا۔
پوپ فرانسس نے دنیا کی تباہی کی پیشنگوئی پر مبنی کیتھولک پادری رابرٹ ہگ بینسن کے 1907 کے ناول کا حوالہ دیتے ہوئے خطاب میں کہا کہ اس میں بھی پیش گوئی کی گئی تھی کہ مرد و خواتین کے مابین تنازعات اور اختلافات شدید ہوں گے، اور مذہبی تعلیمات و اقدار کی کوئی جگہ نہیں ہو گی۔
پوپ فرانسس کے خطاب پر کچھ لوگوں کی جانب سے حیرانگی کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے خصوصاً کیونکہ کچھ ہی ماہ قبل ویٹیکن نے ہم جنس پرستی اور ہم جنس شادیوں کے مخالف سخت مؤقف پہ کمزوری اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مخصوص صورتحال میں ان کے لیے رحمت کی دعا کیا جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ آرتھوڈاکس عیسائی کلیسا نے اس کمزوری پہ سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا اور اسے خدا کی ناراضگی اور عیسائی تعلیمات کے بالکل برخلاف قرار دیا تھا۔