اٹلی کے چیف آف آرمی اسٹاف سیلواتور فرینہ میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد انہیں قرنطینہ میں رکھ دیا گیا ہے۔آرمی چیف کو اس وقت تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا جب تک وہ صحتیاب نہیں ہو جاتے۔
خیال رہے کہ اٹلی کے آرمی چیف میں وائرس کی تشخیص ہونے کے بعد جنرل فیڈیریکو بوناٹو کو قائم مقام آرمی چیف کے عہدے پرتعینات کر دیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ اٹلی میں کورونا وائرس سے خطرناک صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہےجہاں مہلک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔گزشتہ روز مہلک وائرس نے 133 افراد کی جان لے لی تھی ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹلی میںکرونا سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 366 تک جاپہنچی ہے۔حکامکے مطابق 1492 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 7375 ہو گئی ہے۔
اس خطرناک صورتحال کے بعد اطالوی حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے شمالی اٹلی اور دیگر 14 صوبوں کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اٹلی کے وزیراعظم جوزپے کونٹے نے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔ حکومت کے اِس اقدام سے تقریباً ایک کروڑ 60 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور یہ قرنطینہ 3 اپریل تک رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
متاثرہ شہروں میں داخلے اور نکلنے پر پابندی ہوگی جس کی خلاف ورزی پر 3 ماہ قید کی سزا اور 206 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ حکومتی فیصلے سے میلان اور سیاحتی مقام وینس بھی متاثر ہوں گے۔
یاد رہے کہ اٹلی کی حکومت نے اسکول اورجامعات پہلے ہی 15 مارچ تک بند کر رکھی ہیں تاہم اب عوامی اجتماعات، کھیل اور مذہبی تقریبات بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔