جمعرات کے روز تہران میں موجود ایک سینئر سفارتکار نے ایران پہ زور دیا کہ وہ امریکہ کی یکطرفہ دستبرداری کے باوجود ایٹمی معاہدے کی پاسداری کرے۔
جرمن وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ سیاسی ڈائریکٹر جینس پلوٹنر نے ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس ارغچی سے ملاقات کی ہے۔
یہ دورہ ایران کے ماہِ رواں کے آغاز میں کیے گئے اس اعلان کے بعد کیا گیا جس میں ایٹمی معاہدے کے باقی دستخط کنندگان ـ جرمنی،فرانس، برطانیہ، چین، اور روس ـ پر زور دیا گیا کہ ان کے پاس ایران کو امریکہ کی پابندیوں سے تحفظ فراہم کرنے کا منصوبہ بنانے کے لیے دو ماہ ہیں۔
برلن کی وزارت کا کہنا ہے کہ سفارتخانے کے پاس ایران کو معاہدے کی تعمیل جاری رکھنے پر مائل کرنے کا امکان روشن ہے۔ تاہم، جرمن سفارتکار نے یہ بھی خبردار کیا کہ کیسی بھی واقعہ یا غلط فہمی کی بنا پر صورتِحال میں خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔