نئی دہلی نے اعلان کیا ہے کہ وہ کئی دہائیوں پرانی آئینی شق جس نے ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کو خصوصی اختیارات دیئےکو کالعدم قرار دے رہی ہے۔ یہ اعلان خطے میں سیکیورٹی کی بگڑتی صورت حال کے دوران سامنے آیا ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام متنازعہ کشمیر کے ایک حصے، جسے سرکاری طور جموں وکشمیر کہا جاتا ہے ، کو 1950 کی دہائی میں ہندوستانی آئین کے تحت خصوصی مراعات دی گئیں۔ اسے اپنے بیشتر معاملات پر اپنا ریاستی آئین ، قانون سازی اور انتظامی اختیار رکھنے کی اجازت تھی ، اور ہندوستان کی باقاعدہ ریاستوں سے زیادہ خودمختاری حاصل تھی۔ صرف مقامی لوگوں کو اس علاقے میں جائیداد رکھنے یا انتظامی امور چلانے کی اجازت تھی۔
نئی دہلی میں وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پیر سے یہ معاملہ اب باقی نہیں رہے گا۔ پیر کو وزیر داخلہ امیت شا کے ذریعہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کی قرارداد پیش کی گئی اور بعد میں ہندوستان کےصدر رام ناتھ کووندنےاس فرمان پر دستخط کردیئے