کووڈ-19 وباء کے باوجود روس اور چین کے مابین باہمی تجارت کا حجم رواں سال 100 ارب ڈالر تجاوز کر جائے گا۔ چینی تارکین وطن کی تجارتی تنظیم کے مطابق اگرچہ وباء نے تجارت خصوصاً ترسیل کو نقصان پہنچایا ہے لیکن سال کے دوسرے حصے میں دونوں ممالک کے مابین تجارت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
زراعت میں روس کی تیار کردہ نامیاتی اور جینیاتی تبدیلیوں کے بغیر قدرتی خوراک کی چین میں بہت طلب ہے، جبکہ چنیی اشیاء کی روس میں طلب میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 2019 میں دونوں ممالک نے ہر شعبے میں تجارت کو فروغ دینے کے لیے رکاوٹوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا اور 2024 میں باہمی تجارت کو 200 ارب ڈالر تک لے جانے کے معاہدے پر دستخط بھی کیے۔
روس میں چینی سفیر نے امریکہ سے تجارتی جنگ کے دوران قدرتی خوراک کی درآمد میں روس کی مدد کو سراہتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے لیے مستقبل میں مزید تجارتی اضافے کے لیے مثبت قراردیا ہے۔ چینی سفیر کا کہنا ہے کہ ہمیں خوراک کے لیے نئے فراہم کنندگان کی ضرورت تھی اور اس کی کمی روس نے بروقت پوری کی ہے۔