بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے پر امریکہ کا کہنا ہے کہ خطے میں اس فیصلےکے وسیع مضمرات ہوں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بھارتی فیصلے سے خطے میں عدم استحکام میں اضافہ ہوسکتا ہے ساتھ ہی ان تبدیلیوں کے وسیع مضمرات ہوں گے۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکہ اس سلسلے میں فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور ضبط و تحمل سے کام لیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ امریکہاس بات پر زور دیتا ہے کہ انفرادی حقوق کا احترام کیا جائے، قانونی طریقہ کار پر عمل کیا جائے اور جو لوگ متاثر ہوئے ہیں ان کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں ۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریق لائن آف کنٹرول پر امن و استحکام برقرار رکھیں اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کریں۔ یادرہے کہ بھارت نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کر دیا تھا اوربھارتی لوک سبھا نے بھی آرٹیکل 370 ختم کرنے کی منظوری دیدی تھی۔ دوسری طرف پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے واقعے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔