روس میں جاسوسی کے شبہ میں سابق امریکی میرین پال وہیلن پر باضابطہ طور پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ وہیلن کو ماسکو میں نئے سال کے موقع پراس وقت حراست میں لیا گیا جب انھیں ایک فلیش ڈرائیو موصول ہوا تحقیقات سے پتہ چلا کہ یہ روسی ریاستی رازوں سے بھرا ہوا ہے۔
جمعہ کے روز وہیلن کے وکیل ولادی میر زیربینکوف نے آر آئی اے نووستی کو بتایا کہ ملزم پراگلے ہفتے باقاعدہ طور پرفرد جرم عائد کی جائے گی۔ عدالتی کارروائی شروع ہونے کی تاریخ ابھی واضح نہیں ہے ، کیونکہ مدعا علیہ کو مقدمے کے مواد کو پڑھنے کے لئے کسی مترجم پر انحصار کرنا پڑے گا ، اور اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ جبکہ وکیل کاکہنا ہے کہ ملزم تمام الزامات سے انکار کرتا ہے اور اپنی بے گناہی پر برقرار ہے۔
وہیلن کو فیڈرل سیکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے 31 دسمبر کو وسطی ماسکو کے ایک پوش ہوٹل میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب اسے فلیش ڈرائیو موصول ہوا تھا ، جس میں بظاہر ریاستی خفیہ مواد موجود تھا۔ اس کے وکیل کے مطابق ملزم کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتارکیا تھا۔