مقبول کلب اورلوف بلاگ کے دیمتری اورلوف کا کہنا ہے کہ امریکہ مختلف ممالک پر مختلف قسم کی پابندیاں لگا رہا ہے جن کی وجہ سے لوگ ڈالر کے استعمال سے گریز کرنے لگے ہیں جبکہ روس اور چین اپنی تجارت اور سونے کے ذخائر میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں کی حکمت عملی یہ ہے کہ امریکہ کو ڈالر کے خاتمے کا کام خود ہی کرنے دیں۔ اورلوف آر ٹی کی کیزر رپورٹ میں بات کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ روسی نژاد امریکی سماجی تبصرہ نگار کے مطابق ، امریکہ پابندیاں متعارف کروانے اور لوگوں کو سوئفٹ ادائیگی کے نیٹ ورک سے منقطع کرنے کی دھمکی دے کر لوگوں کی ڈالروں کے لین دین تک رسائی کو محدود کررہا ہے۔ اورلوف نے مزید کہا کہ ، “وہ بنیادی طور پر جس شاخ پر بیٹھے ہیں اسی شاخ کو کاٹ رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ” اس سلسلے میں کسی کو بھی ان کی مدد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔” دریں اثنا ، روس اور چین کا مقصد باہمی تجارت کو جاری رکھنا ، دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کرنا ، مقامی کرنسیوں کی بنیاد پر مختلف تجارتی کنسورشیم تشکیل دینا اور سونے کی مدد سے کرنسی کا تبادلہ کرنا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ”کوئی بھی اس بڑی متوقع مالی تباہی میں دلچسپی نہیں لے گا اور اس تباہی کا واحد ذمہ دار امریکہ ہی ہوگا۔”