گذشتہ دنوں اٹلی میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے باعث سطح سمندر بلند ہونے سے خوبصورت شہر وینس پانی میں ڈوب گیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق وینس میں 50 سال کے دوران یہ سب سے بڑی سیلابی صورتحال ہے جس سے شہر کا نظام زندگی درہم برہم ہوگیا اور شہر مکمل طور پر پانی میں ڈوب گیا ہے۔
لہروں کی مانیٹرنگ کرنیوالے سینٹر کے مطابق سمندر کی سطح 6 فٹ تک بلند ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی میں منگل کے روز بھی موسلا دھار بارشیں ہوئیں اور آئندہ چند دنوں میں بھی خراب موسم کی پیشگوئی کی گئی ہے۔واضح رہے کہ وینس شہر 100 سے زائد جزیروں کے درمیان اٹلی کے شمال مشرقی ساحل پر واقع ہے
وینس کا نشیبی علاقہ سینٹ مارکس اسکوائر سیلابی پانی سے بری طرح متاثر ہوا ہے جب کہ اس سے پہلے یہ علاقہ 1200 سال میں چھ مرتبہ سیلاب کی زد میں آچکا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق پیلسٹرینا جزیرے پر سیلاب سے دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔
وینس کے میئرنے شہر کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔ شہر میں صورتحال انتہائی مخدوش ہے جس کے باعث حکومت سے مدد کی اپیل کی گئی ہے، واضح رہے کہ سمندر کی سطح انتہائی بلند ہے اور اسے ماحولیاتی تبدیلیوں کا اثرقرار دیا جا رہا ہے۔شہر میں سیلابی صورتحال سے کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں جب کہ گھروں، ریسٹورینٹس اور دیگر ہوٹلوں کے اندر پانی داخل ہوچکا ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث ایک بوٹ بھی پانی میں ڈوب گئی تاہم اس میں موجود سیاح محفوظ رہے۔