اگر امریکا ایران کشیدگی نہ ہوتی تو حادثے کا شکار ہونے والے 176 افراد آج زندہ ہوتے اور آج اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہوتے۔ ان خیالات کا اظہار کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایران میں تباہ ہونے والے یوکرینی طیارے سے متعلق بات کرتے ہوئے کیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویو میں جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ گزشتہ ہفتے تہران سے پرواز کرنے والے یوکرینی طیارے کو حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 57 کینیڈین شہری سمیت 176 افراد ہلاک ہوئے۔
اس موقع پر کینیڈین وزیراعظم امریکی حملے میں جنرل سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں پیش آنے والے حادثے کا ذمہ دار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹھہرانے کے معاملے میں کافی محتاط رہےاور نپے تلے انداز میں بات کرتے رہے۔البتہ انہوں نے کہا کہ کچھ کینیڈین سمیت بڑے کارپوریٹ لیڈر ان اموات میں ٹرمپ کو الزام دیتے ہیں، میں اس بارے میں ٹرمپ کو بھی بتاچکا تھا۔
جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اگر خطے میں حالیہ کشیدہ صورتحال نہ ہوتی تو آج حادثے کا شکار ہونے والے تمام کینیڈین شہری اپنے اہل خانہ کے ساتھ موجود ہوتے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنگ اور تنازع کے نتیجے میں خمیازہ ہمیشہ معصوموں کو بھگتنا پڑتا ہے۔
کینیڈین وزیراعظم نے حادثے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس گہرے دکھ اور نقصان کے حوالے سے بات کی ہے اور واضح جواب مانگا ہے کہ آخر یہ کیسے ہوا اور ہم ایسا کیا کررہے ہیں کہ اس طرح کے واقعات مستقبل میں پیش نہ آئیں۔