یورپی کمیشن کی صدر اورزولا فونڈر لاین نے کہا ہے کہ بیشتر ملکوں نے کورونا وائرس کے خلاف مہم میں اٹلی کی مدد کی درخواست کا جواب نہیں دیا اور اس مشکل وقت میں اٹلی کو اکیلا چھوڑ دیا ۔ ہم اس حوالے سے عذرخواہی کرتے ہیں۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے اس انتباہ کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ یورپ بدستور کورونا کے طوفان کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یورپی کمیشن کی صدر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اس ہمہ گیر وائرس پر غلبہ پانے کے لیے ہمیں حقائق اور سیاسی صداقت پر توجہ دینا ہوگی۔
واضح ر ہے کہ یورپ میں کورونا وائرس کا آغاز اٹلی سے ہوا تھا لیکن کسی بھی ملک نے یورپ کے ڈیزاسٹر میکینزم کے تحت اٹلی کی مدد نہیں کی۔ حتیٰ کہ جرمنی اور فرانس جیسے ملکوں نے اپنے ہاں کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو سامنے رکھتے ہوئے جان بچانے والی ادویات اور ضروری آلات کی برآمدات پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں کوورنا وائرس میں متبلا افراد میں سے آدھے متاثرین براعظم یورپ میں پائے جاتے ہیں جبکہ یورپ میں کورونا سے ستاسی ہزار اموات ہوچکی ہیں۔