Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

کورونا وائرس کے خلاف مہم میں اٹلی کی مدد کی درخواست پریورپی کمیشن نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ۔ یورپی کمیشن کی صدر اورزولا فونڈر لاین کا اعتراف

یورپی کمیشن کی صدر اورزولا فونڈر لاین نے کہا ہے کہ بیشتر ملکوں نے کورونا وائرس کے خلاف مہم میں اٹلی کی مدد کی درخواست کا جواب نہیں دیا اور اس مشکل وقت میں اٹلی کو اکیلا چھوڑ دیا ۔ ہم اس حوالے سے عذرخواہی کرتے ہیں۔ انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے اس انتباہ کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ یورپ بدستور کورونا کے طوفان کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یورپی کمیشن کی صدر نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اس ہمہ گیر وائرس پر غلبہ پانے کے لیے ہمیں حقائق اور سیاسی صداقت پر توجہ دینا ہوگی۔  

 واضح ر ہے کہ یورپ میں کورونا وائرس کا آغاز اٹلی سے ہوا تھا لیکن کسی بھی ملک نے یورپ کے ڈیزاسٹر میکینزم کے تحت اٹلی کی مدد نہیں کی۔  حتیٰ کہ جرمنی اور فرانس جیسے ملکوں نے اپنے ہاں کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو سامنے رکھتے ہوئے جان بچانے والی ادویات اور ضروری آلات کی برآمدات پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔ ایک اندازے  کے مطابق دنیا بھر میں کوورنا وائرس میں متبلا افراد میں سے آدھے متاثرین براعظم یورپ میں پائے جاتے ہیں جبکہ یورپ میں کورونا سے ستاسی ہزار اموات ہوچکی ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

eight + nineteen =

Contact Us