ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے پر اشتعال تقریر کی اور اشاروں کنایوں میں ہندتوا کی تحریک کو آگے بڑھانے کا عندیا دیا۔
ہندوستانی ذرائع ابلاغ کی جگہ ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی بنیاد رکھنے سے قبل مودی نے ہنومان گڑھی مندر میں بھومی پوجن کی رسومات بھی ادا کی تھیں۔ رپورٹوں کے مطابق ایودھیا میں رام مندر 161 فٹ بلند ہو گا، اور اسکی تعمیر میں دو سال 8 ماہ لگیں گے۔
تقریب پہ خوف زدہ ہندوستانی انتظامیہ نے ایودھیا میں سخت سیکیورٹی نافذ کر رکھی تھی، اور جگہ جگہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ مندر کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں صرف 175 مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔ اس دوران ملک بھر میں خوف کی فضا قائم ہے، اور مشتعل ہندو نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں شاہراؤں پر جتھوں کی صورت میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔
گزشتہ برس آج ہی کی تاریخ یعنی 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی تھی اور رام مندر کے سنگ بنیاد کے لیے آج ہی کا دن مقرر کر کے ہندوستان کی انتظامیہ نے مسلم دشمنی کا کھلا ثبوت دیا ہے۔ اور ایک بار پھر ملک کے سیکولر آئین کی قلعی کھول دی ہے۔
جارحیت پسند مودی وزیراعظم بننے سے قبل رام مندر کی تعمیر کے لیے چلائی جانے والی پُر تشدد مہم میں سنگ بنیاد رکھنے کے لیے چاندی کی اینٹ کی رونمائی کرتے تھے اور ہندوؤں کے جذبات کو اکساتے تھے تاہم سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر انہوں نے یہ اینٹ استعمال نہیں کی تاہم اپنے منشور میں کیے وعدے وک پورا کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 9 نومبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا حکم دیا تھا۔ مسجد کو 1992 میں بی جے پی کے مشتعل کارکنان نے منہدم کردیا تھا۔ اس وقت ایل کے ایڈوانی اور دیگر رہنماؤں نے بابری مسجد کے انہدام کے لیے مہم چلائی تھی۔