روسی طبی ماہر البرت رزوانوو نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وباء آئندہ موسم گرما میں ختم ہو جائے گی تاہم کورونا وائرس ایک موسمی فلو پھیلانے والے جراثیم کے طور پر برقرار رہے گا۔ روسی ماہر کا مزید کہنا ہے کہ انسانوں میں اینٹی باڈی پیدا ہو جانے کے باعث اموات کا سلسلہ ضرور رکے گا تاہم انسانوں کو اب اس نئے وائرس کے ساتھ رہنا سیکھنا ہو گا۔
میڈیا سے گفتگو میں وفاقی جامعہ کازان کے شعبہ طب کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ کورونا سے انسانوں کے بیمار ہونے کا سلسلہ برقرار رہے گا، لہٰذا حکومتوں کو اسکی تیاری کرنی چاہیے اور لوگوں کو بدلتے وائرس کے ساتھ رہنے کی تربیت دینی چاہیے۔
ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر البرت کا کہنا تھا کہ موسمی وبائیں موسم بہار کے آخر یا گرما کے آغاز میں ختم ہو جاتی ہیں، اس لیے انکا خیال ہے کہ روس میں جلد وائرس سے بیماری کا پھیلاؤ رک جائے گا اور کووڈ-19 بھی دیگر موسمی وائرسوں کی طرح سانس کی نالی میں مسائل کی ایک نئی وجہ سے بڑھ کر کچھ نہیں ہو گا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ وائرس کی مختلف ممالک میں سامنے آنے والی تبدیل شدہ قسم نے تیار کردہ ویکسین کی صلاحیت پر بھی سوال کھڑے کر دیے ہیں، تاہم روسی ویکسن سپوتنک5 کو تیار کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وائرس کی اب تک کی تبدیلی کے خلاف سپوتنک کارآمد ہے، تاہم مزید تبدیلی کے بعد کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے رواں ہفتے ملک بھر میں ویکسین فراہم کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ روس میں اب تک 15 لاکھ افراد ویکسین لگوا چکے ہیں، جن میں طب، تعلیم اور صنعت کے شعبے سے وابستہ افراد کو ترجیح دی جا رہی ہے تاہم اب تمام شعبہ جات کے افراد ویکسین کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
روسی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ آئندہ کچھ سالوں میں سرد ممالک کے شعبہ صحت پر دباؤ بڑھ سکتا ہے، انہیں اپنے دواخانوں کی گنجائش بڑھانا ہو گی۔