ہندوستان سرکار نے امریکہ کیلیفورنیا میں موہن داس گاندھی کے مجسمے کی توہین اور اسے توڑنے پر انتظامیہ سے احتجاج کیا ہے۔ ہندوستان کی آزادی کے اہم سیاسی ہیرو جنہیں مقامی سطح پر باپو یا مہاتما بھی کہا جاتا ہے کا مجسمہ ہندوستان کی حکومت نے 2016 میں امریکہ کو تحفہ دیا تھا جسے انتظامیہ نے کیلیفورنیا میں ایک مقامی پارک میں نصب کر دیا تھا۔ 294 کلو کیمیت کا 6 فٹ لمبا تانبے کا مجسمہ 27 جنوری کو ٹوٹا میدان میں گرا پایا گیا جس پر سینٹ فرانسسکو میں ہندوستانی سفارت خانے نے مقامی انتظامیہ سے ناراضگی کا اظہار کیا۔
سفارت خانے نے اپنے خصوصی رسالے میں لکھا ہے کہ انہیں واقعے کا بے حد افسوس ہوا، اور ہندوستان سرکار اسکی شدید مذمت کرتی ہے۔ ہندوستانی سفیر نے مزید لکھا ہے کہ انہیں امید تھی کہ دنیا میں امن اور انصاف کے داعی کی علامت کی امریکہ میں تعظیم کی جائے گی لیکن مجسمے کی حالیہ تصاویر اس کے برعکس حال سنا رہی ہیں۔
ہندوستانی وزارت خارجہ نے معاملے پر امریکی وزارت خارجہ سے بھی رابطہ کیا ہے اور معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ گاندھی کو ایک ثقافتی علامت سمجھتے ہیں اور انہوں نے اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ معاملے پر بعض مقامی تحریکیوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر نفرت پر مبنی قوانین کا اطلاق کر کے مجرم کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
واقعے پر امریکہ میں موجود ہندوستانیوں کی جانب سے بھی غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔