Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: امریکہ، جاپان، ایٹمی دھماکے، 6 اور 9 آگست، آئن سٹائن، ہیروشیما، ناگاساکی، امریکی محکمہ دفاع، انصاف، ایٹمی دھماکوں سے بچ جانے والے،

ایٹمی دھماکے: امریکہ کو کیا ملا؟

ایٹمی دھماکے: امریکہ کو کیا ملا؟

معاون مواد/مہمان تحریریں
مہمان تحریر: زاہدہ حناء جولائی کی 16 تاریخ 1945ء کونیو میکسیکو کے ایک ویران صحرائی علاقے میں امریکا ایٹمی تجربہ کرچکا تھا اور یہ اس مشن کے سربراہ جے رابرٹ اوپن ہائمر تھے جنھوں نے ہدف کے طور پر جاپان کے شہروں کو منتخب کیا تھا، جن میں ہیرو شیما اور ناگاساکی کے علاوہ کیوٹو بھی شامل تھا۔ کیوٹو اگر ایٹمی حملے سے محفوظ رہاتو صرف اس لیے کہ جب اس وقت کے وزیر جنگ ہنری اسٹمسن کے سامنے یہ نام آیا تو اس نے کیوٹو کا نام ایٹمی حملے کے ہدف کی فہرست سے کٹوادیا۔ اس کا کہنا تھا کہ دہائیوں پہلے میں نے اس شہر میں اپنا ہنی مون گزارا تھا۔ اس سے میری خوبصورت یادیں وابستہ ہیں‘ کیوٹو کو تباہ کرنے کے بارے میںکوئی نہ سوچے۔ اس موقع پر تین افراد بہت شدت سے یاد آتے ہیں۔ یہ تینوں اس زمانے میں زندہ تھے جب یہ ایٹمی عفریت پیدا ہوا بلکہ ان میں سے ایک تو اس کی پیدائش کا سبب بنا میری مراد آئن اسٹائن سے ہے۔ بیسویں صدی ...

Contact Us