Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: جامعہ بن گوریان، ہیکر، حیاتیاتی حملہ، لیبارٹریوں کا نظام ہیک، جینیاتی تبدیلی، ڈی این اے، دہشت گرد،

ہیکر لیبارٹریوں کے آن لائن نظام ہیک کر کے حیاتیاتی حملہ کر سکتے ہیں: جامعہ بن گوریان کی تنبیہ

ہیکر لیبارٹریوں کے آن لائن نظام ہیک کر کے حیاتیاتی حملہ کر سکتے ہیں: جامعہ بن گوریان کی تنبیہ

سیاست
سائبر سکیورٹی محققین نے ہیکروں کے ممکنہ حیاتیاتی حملے کی تنبیہ جاری کی ہے۔ سکیورٹی ماہرین کے مطابق ہیکرلیبارٹریوں کے نظام کو ہیک کر کے تجربات میں جینیاتی تبدیلیوں اور زہریلے مواد بنانے کا سبب بن سکتے ہیں۔ مقبوضہ فلسطین سے صیہونی انتظامیہ کی جامعہ بن گوریان سے شائع ہونے والے مقالے میں کہا گیا ہے کہ ہیکر اور شعبہ حیاتیات کی مہارت رکھنے والے دہشت گرد لیبارٹریوں کے آن لائن نظام کو ہیک کر کے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ مقالے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لیبارٹریوں میں عمومی تجربات کے لیے استعمال ہونے والے ڈی این اے ایک خود کار نظام سے منسلک ہوتے ہیں، جنہیں ہیک کر کے ہیکر خطرناک جینیاتی تبدیلیاں کر سکتے ہیں، اور پھر انہیں حملے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ مقالے میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گرد کمپنیوں سے خطرناک ڈی این اے خرید کر بھی اسے حملے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، کیونکہ عمومی طور...

Contact Us