روسی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان میں دیے انٹرویو کا اردو ترجمہ: اہم ترین علاقائی اور عالمی موضوعات پر سیرحاصل گفتگو
سوال: گزشتہ ماہ افغان امن عمل پر ٹروئیکا (امریکہ، چین اور روس کے ساتھ پاکستان) کا ماسکو میں خصوصی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں دوحہ میں اگلے اجلاس کے لیے حکمت عملی وضع کی گئی، آپ کے خیال میں بین الافغان مذاکرات کا کیا مستقبل ہے خصوصاً جبکہ کابل میں غنی انتظامیہ کی اس میں کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی اور وہ مسلسل اسے نظر انداز کرنے میں مصروف رہتی ہے؟ اور یہ بھی بتائیے گا کہ جنوبی ایشیا میں امن کا خواب کیسے پورا ہو سکتا ہے جبکہ ہندوستان کشمیر پر مظالم جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تو امریکہ، آسٹریلیا، جاپان کے ساتھ مل کر اس نے نیا اتحاد بنا لیا ہے اور خطے میں مغربی مداخلت کو نیا رستہ دکھا رہا ہے؟
سرگئی لاوروو: ہمیں امید ہے کہ 18 مارچ کو ہونے والا ٹروئیکا کا اجلاس بین الافغان امن مذاکرات سے اچھے نتائج برآمد کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا، خصوصاً جبکہ ہم نے اجلاس میں پاکستان کے انتہائی متحرک کردار کو دی...