Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: فلسطین، عرب، متحدہ عرب امارات، سفارتی تعلقات، پاکستان کی خارجہ پالیسی، جناح و اقبال کا بیانیہ، مشرق وسطیٰ،

دوست میں معذرت خواہ ہوں

دوست میں معذرت خواہ ہوں

معاون مواد/مہمان تحریریں
مہمان تحریر - حامد میر یہ جنوری 2009ء کی ایک صبح تھی۔ میں نے غزہ کے القدس ہوٹل کے استقبالئے پر موجود عمر رسیدہ شخص سے کہا کہ مجھے ڈالروں کے عوض مقامی کرنسی چاہئے تاکہ ٹیکسی کا بندوبست کر سکوں۔ یہ عمر رسیدہ شخص میری طرح تمام رات کا جاگا ہوا تھا۔ ساری رات اسرائیلی طیارے القدس ہوٹل کے آس پاس بمباری کرتے رہے۔ جب ایک بم ہوٹل کے عقبی حصے میں گرا تو میں بھی اپنا کمرہ چھوڑ کر باہر آ گیا تب یہ شخص مجھے لے کر ایک خندق میں گھس گیا۔  اس خندق میں پہلے سے کئی غیر ملکی صحافی پناہ لئے ہوئے تھے۔ ہم سب غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت آنے کے بعد مصر کے راستے سے غزہ تک پہنچے تھے۔ تمام رات خندق میں گزار کر ہم اپنے اپنے کام پر نکلنے کی تیاری میں تھے۔ مجھے خان یونس جانا تھا جہاں اسرائیل نے ایک مسجد پر بمباری کی تھی اور خان یونس کے لئے ٹیکسی درکار تھی۔  استقبالئے پر موجود شخص نے سرگوشی کے انداز...

Contact Us