Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

Tag: میکسیکو، صدر آندریس، عوام کو بچہ سمجھتے، آؐرانہ سوچ کے حامل، یورپی رہنما، کورونا تالہ بندی، کڑی تنقید،

تالہ بندی کرنے والے یورپی رہنما عوام کو بچہ اور خود کو اعلیٰ سمجھنے والے آمر ہیں، انہیں عوام پر اعتماد نہیں: میکسیکو کے صدر کی یورپی رہنماؤں پر سخت تنقید

تالہ بندی کرنے والے یورپی رہنما عوام کو بچہ اور خود کو اعلیٰ سمجھنے والے آمر ہیں، انہیں عوام پر اعتماد نہیں: میکسیکو کے صدر کی یورپی رہنماؤں پر سخت تنقید

سیاست
کورونا کی دوسری لہر کے نام پر تالہ بندی کرنے والے یورپی رہنما دراصل آمرانہ سوچ کے حامل ہیں، میکسیکو کے صدر آندریس مینیول لوپیز کا کہنا ہے کہ یورپی رہنماؤں کو اپنی عوام پر اعتماد نہیں اور خود کو عوام سے بہتر سمجھتے ہوئے ملکوں کو بند کر رہے ہیں۔ میکسیکو کے صدر نے ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے گفتگو میں ایسے موقع پر کیا جب انن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بھی یورپی ممالک کی طرح کورونا کے باعث دوبارہ تالہ بندی کریں گے یا نہیں؟ جس پر صدر آندریس کا کہنا تھا کہ وہ کوئی سخت اقدام نہیں کریں گے، تالہ بندی اس مسئلے کا حل نہیں۔ ایسے سخت اقدامات دراصل آمرانہ سوچ کے عکاس ہیں، اور وہ ایسا کرنے والے رہنماؤں کے ساتھ معذرت کے ساتھ اختلاف کریں گے۔ زبردستی سب کچھ بند کرنے کا مطلب ہے کہ آپ کا عوام پہ اعتماد نہیں، آپ خود کو سب سے بالاتر اور سمجھدار سمجھتے ہیں اور عوام کو بچہ، جیسے کہ عوام حالات سے واقف نہی...

Contact Us