Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

Tag: نواز شریف، عمران خان، شاہ محمود قریشی، پاکستان، تجربہ، ہندوستان، کرکٹ اور سیاست، جس کا کام اسی کو ساجھے،

خارجہ پالیسی کا المیہ

خارجہ پالیسی کا المیہ

معاون مواد/مہمان تحریریں
مہمان تحریر - سلیم صافی جس طرح کرکٹ اور سیاست الگ الگ میدان ہیں بعینہ سیاست اور گورننس بھی الگ الگ چیزیں ہیں ۔ جس طرح کرکٹ، پریکٹس اور تجربے کے بغیر سیکھی نہیں جاسکتی ، اسی طرح سیاست بھی اس میدان میں دھکے کھائے بغیر نہیں سیکھی جاسکتی اور بعینہ گورننس اور حکمرانی کے فن پر بھی عبور تجربے کے بعد ہی حاصل کیا جاسکتا ہے ۔ بلاشبہ عمران خان باکمال کرکٹر تھے اور انہوں نے بیس بائیس سال سیاست بھی کی لیکن حکمرانی کا انہیں کوئی تجربہ نہیں تھا کیونکہ سیاست اور گورننس الگ الگ میدان ہیں۔ اس کمی کو وہ تجربہ کار ٹیم سے پورا کرسکتے تھے لیکن انہوں نے اپنے گرد ایسے وزیروں اور مشیروں کو جمع کیا جو ان کی طرح بولنے میں تو افلاطون ہیں لیکن ظاہر ہے سب اتفاقی ممبران پارلیمنٹ یا وزیر مشیر بنے ہیں اور اس سے پہلے کسی کو صوبائی وزارت کا بھی تجربہ نہیں تھا۔کئی ایک توبیرون ملک سے مختصر عرصے کے لئے پاکستان کے د...

Contact Us