خارجہ پالیسی کا المیہ
مہمان تحریر - سلیم صافی
جس طرح کرکٹ اور سیاست الگ الگ میدان ہیں بعینہ سیاست اور گورننس بھی الگ الگ چیزیں ہیں ۔ جس طرح کرکٹ، پریکٹس اور تجربے کے بغیر سیکھی نہیں جاسکتی ، اسی طرح سیاست بھی اس میدان میں دھکے کھائے بغیر نہیں سیکھی جاسکتی اور بعینہ گورننس اور حکمرانی کے فن پر بھی عبور تجربے کے بعد ہی حاصل کیا جاسکتا ہے ۔
بلاشبہ عمران خان باکمال کرکٹر تھے اور انہوں نے بیس بائیس سال سیاست بھی کی لیکن حکمرانی کا انہیں کوئی تجربہ نہیں تھا کیونکہ سیاست اور گورننس الگ الگ میدان ہیں۔ اس کمی کو وہ تجربہ کار ٹیم سے پورا کرسکتے تھے لیکن انہوں نے اپنے گرد ایسے وزیروں اور مشیروں کو جمع کیا جو ان کی طرح بولنے میں تو افلاطون ہیں لیکن ظاہر ہے سب اتفاقی ممبران پارلیمنٹ یا وزیر مشیر بنے ہیں اور اس سے پہلے کسی کو صوبائی وزارت کا بھی تجربہ نہیں تھا۔کئی ایک توبیرون ملک سے مختصر عرصے کے لئے پاکستان کے د...