بی بی سی نیوز کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹوئٹر کے ذریعے عوام کے نام اپنے خط میں خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا سے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں جس کے بعد بہتری کی توقع رکھی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 17,089 پر پہنچ چکی ہے جبکہ ہفتے کے روز مزید 260 اموات کے ساتھ مرنے والوں کی تعداد 1,019 ہوگئی ہے۔ برطانوی متاثرین میں شہزادہ چارلس کے علاوہ برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن بھی شامل ہیں جو آج کل آئسولیشن میں ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ عالمی وبا کے تناظر میں ناقص کارکردگی اور سست رفتار کارروائی کی بناء پر برطانوی حکومت کو شدید عوامی تنقید کا سامنا ہے جس کا جواب بورس جانسن نے اپنے اس خط کے ذریعے دینے کی کوشش کی ہے۔بی بی سی نیوز کے مطابق، یہی خط برطانیہ میں تین کروڑ گھروں کو بھی بھیجا جائے گا جس پر اندازاً 58 لاکھ پاؤنڈ لاگت آئے گی۔
ٹوئٹر پر اپنے خط میں برطانوی وزیراعظم نے عوام سے کہا ہے کہ سائنسی اور طبّی مشوروں میں جو کچھ انہیں بتایا جائے گا، ان کی حکومت اس پر عمل کرنے میں ذرا بھی نہیں ہچکچائے گی۔اپنے خط میں بورس جانسن نے لکھا کہ ان کی حکومت درست انداز میں تیاریاں کررہی ہے اور ہم (برطانوی عوام) قوانین پر جتنا زیادہ عمل کریں گے، اتنی ہی کم جانیں ضائع ہوں گی اور زندگی بھی اتنی ہی جلد معمول پر واپس آجائے گی۔
یاد رہے کہ طبّی ماہرین پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ آئندہ دو ہفتوں میں کورونا وائرس کے متاثرین اور اموات، دونوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا، جس کے بعد پابندیوں اور سماجی فاصلوں جیسے اقدامات کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوں گے۔دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے پچھلے ہفتے سے عوامی اجتماعات اور دو سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہے جبکہ بنیادی ضرورت سے ہٹ کر دوسری تمام اشیاء فروخت کرنے والی دکانیں بھی بند کروا دی گئی ہیں۔