خلیج میں تیل بردار بحری جہازوں کی وجہ سے بڑھتی کشیدگی کے سائے میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے بات چیت کا آغاز ہو گیا ہےویانا میں برطانیہ، فرانس، روس اور چین کے حکام سے ملاقات کے بعد ایران کے ایک سینیئر حکومتی اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ بات چیت ‘تعمیری’ ماحول میں ہوئی ہے۔ ہنگامی بنیادوں پر شروع کی جانے والی اس بات چیت کا مقصد حالیہ کشیدگی کو کم کرنا اور سنہ 2015 کی جوہری ڈیل کو مکمل طور پر ختم ہونے سے بچانا ہے
یاد رہے کہ ایران کے حوالے سے کشیدگی میں اضافہ گذشتہ برس اس وقت ہونا شروع ہوا تھا جب امریکہ نے جوہری ڈیل سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر نئی پابندیوں کا اطلاق کیا تھا جواباً ایران نے رواں ماہ یورینیم افزودہ کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ ایران کا کہنا تھا کہ یورینیم افزودگی کا مقصد ری ایکٹر کے لیے ایندھن پیدا کرنا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے حکام نے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ وہ خلیج میں ہونے والے واقعات پر ‘سخت پریشان’ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ’یہ وقت ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے اوربات چیت کے ذریعے کشیدگی کو کم کرنے کا ہے