جمعہ کی صبح خام تیل کی قیمت میں اس وقت تیزی سے اضافہ ہوا جب ایرانی عہدے داروں نے کہا کہ دو راکٹ بحیرہ احمر کے راستے سفر کرنے والے ایرانی ٹینکر سے ٹکرائے ہیں۔ صبح 7:30 بجے تک بین الاقوامی بینچ مارک برینٹ دو فیصد اضافے سے 60.34 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا۔ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) تقریباً دو فیصد اضافے کے ساتھ. 54.60 ڈالر فی بیرل رہا۔ ایکسی ٹریڈر میں ایشیا پیسیفک مارکیٹ کے حکمت عملی نگار اسٹیفن انیس نے رائٹرز کو بتایا کہ “اضافی گنجائش بدستور برقرار ہے اور عملی طور پر مشرق وسطیٰ میں تیل کے ہرشعبے کی سپلائی چین خطرے سے دوچار ہے۔
نیشنل ایرانی آئل کمپنی (این آئی او سی) کی ملکیت میں یہ آئل ٹینکر سونوپا بحر احمر کے راستے سفر کررہا تھا جب یہ سعودی عرب کے شہر جدہ کے قریب سمندر کے کنارے سے گذرا۔ این آئی او سی نے این بی سی کو بتایا کہ ٹینکر پر مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 5 منٹ پر دو دھماکے ہوئے۔ جن سے جہاز کو کافی نقصان پہنچا اور پانی میں تیل لیک کرنے لگا۔ اس واقعے میں ٹینکر کے عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔ یہ واقعہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کے دو تیل پروسیسنگ پلانٹس پر ہونے والےحملوں کے بعد ہوا جس سے مملکت کا آدھے سے زیادہ خام تیل ختم ہوگیا اور یہی تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث ہوا۔