چين ميں کورونا وائرس سے متاثرہونے والے افراد کی تعداد گیارہ ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق 45 مزيد افراد اِس وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ہیں جس کے بعد ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد بڑھ کر تقریبا دو سو ساٹھ ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں ميں زيادہ تر عمر رسيدہ افراد تھے اور تقريباً سب ہی کا تعلق ہوبائی صوبے سے تھا، جس کا صدر مقام ووہان شہر ہے۔ یہ وباء اسی شہر سے پھیلی ہے۔ تاہم چینی صوبائی حکام کی جانب سے حتمی اعداد و شمار ابھی تک جاری نہیں کیے گئے۔
اقوام متحدہ میں چینی سفیر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کو شکست دینے کی کوشش میں چین اس وقت مشکل حالات میں ہے جس کے لیے عالمی یکجہتی ضروری ہے۔ چینی شہر ووہان میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے دو ہسپتالوں کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے جو تین فروری تک آپریشنل ہو جائے گا۔
دوسری جانب چین میں کرونا وائرس کی بڑھتی وبا سے ماسک کی قلت پیدا ہو گئی۔ چینیوں نے پانی والی بوتل، پھلوں اور مختلف اشیاء سے خود ہی ماسک تیار کرنا شروع کر دیئے۔چین میں کرونا وائرس سے بچنے کے لیے ماسک کی طلب بڑھ گئی۔ مارکیٹ میں قلت ہونے کی وجہ سے چینی شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ماسک تیار کرنا شروع کر دیئے۔