چند دن پہلے کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے انکشاف کیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ڈاکٹرز ان کی موت کے لیے تیار تھے۔یہ ایک تلخ لمحہ تھا جس کی تردید نہیں کی جا سکتی ۔
برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ میں نےکسی بھی مرحلے پر یہ نہیں سوچا کہ مرنے والا ہوں۔ اسپتال میں وینٹی لیٹرپر بھی رکھا گیا مگر پریشانی صرف یہ تھی کہ طبیعت کیوں بحال نہیں ہو رہی۔بہر حال اس تجربے نے بیماری سے لڑنے اور ملک کو معمول پر لانے کے لیے زیادہ پرعزم بنا دیا ہے۔
بورس جانسن کا کہنا تھا کہ علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے پاس ایسی حکمت عملی تھی کہ اگر سابق سوویت رہنما اسٹالن کی طرح ان کا اچانک انتقال ہو جائے تو کیا کرنا ہے۔
یاد رہے کہ 27 مارچ کو برطانوی وزیراعظم کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی تھی جس کے بعد وہ ڈاؤننگ اسٹریٹ میں واقع اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ہی آئسولیشن میں چلے گئے تھے اور وہیں سے سرکاری امور دیکھ رہے تھے۔ایک ہفتے بعد7 اپریل کو ان کی حالت مزید خراب ہوئی تو انہیں اسپتال داخل کیا گیا جہاں انہیں انتہائی نگہداشت کے شعبے (آئی سی یو) منتقل کیا گیا تھا۔
برطانوی وزیراعظم کو 12 اپریل کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا جس کے بعد وہ مکمل صحت یابی کے لیے اپنی رہائش گاہ میں ہی موجود تھے۔