اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ تقریباً ایک سال میں عالمی ادارہ صحت کو چھوڑ دے گا ۔ ڈبلیو ایچ او نے باضابطہ طورصدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام کی تصدیق کر دی ہے ۔
یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی سطح پر وبائی مرض کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے لئے چین کو مورد الزام ٹھہرانے میں اپنی “ناکامی” کے بعد عالمی ادارہ صحت کی مالی امداد روک دینے کی دھمکی دی تھی ۔ مئی میں ڈبلیو ایچ او کو چین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے 30 دن کا الٹی میٹم جاری کیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے چین کے خلاف امریکی توقعات کے مطابق کاروائی نہ ہونے پر ٹرمپ نے امریکہ کو عالمی ادارہ صحت سے نکالنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ اقوام متحدہ نے منگل کے روز اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ 6 جولائی 2021 کو ڈبلیو ایچ او کو باضابطہ طور پر چھوڑ دے گا
اقوام متحدہ کے عہدیداروں اور ڈیموکریٹک قانون سازوں نے صدر کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔ اقوام متحدہ کی فاؤنڈیشن کی صدر الزبتھ کاؤنس نے اسے “غیر واضح ، غیر ضروری اور غیر یقینی طور پر خطرناک” قرار دیا ہے جبکہ ایوان میں اکثریت کی رہنما اسٹینی ہوئر نے اسے “خود کو شکست دینے والا” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے سے صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کی پالیسی کا زیادہ کنٹرول چین کے حوالے کردیا ہے۔
۔