بھارتی شہر بنگلورو سے رکن کانگریس سری ویناس کے بھتیجے نے فیسبک پر توہین آمیز پوسٹ کی جس میں محمدﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی تھی۔ مسلمانوں کی جانب سے اس عمل پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا اور مظاہرہ بھی کیا گیا۔
تاہم ایسے میں کچھ شر پسند عناصر نے سری ویناس کے گھر پر دھاوا بھول دیا اور اسے آگ لگا دی۔ جس سے فوراً علاقے میں ہنگامے پھوٹ پڑے جس میں اب تک 3 افراد کے ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
پولیس کے مطابق ہنگاموں کے دوران 24 گاڑیوں اور تقریباً 200 موٹرسائیکلوں کو آگ لگائی گئی جب کہ پولیس نے مشتعل مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے تین افراد ہلاک ہوگئے۔
صورتحال کو بھانپتے ہوئے مسلمانوں کی جانب سے علاقے کے مندروں کی حفاظت کی گئی تاکہ انہیں شر پسند عناصر کو مزید بے امنی کا موقع نہ دیا جائے۔

بنگلورو پولیس کا کہنا ہےکہ فیس بک پر توہین آمیز پوسٹ کرنے والے رکن اسمبلی کے بھتیجے کو گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ احتجاجی مظاہروں میں ملوث 110 افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
بنگلور پولیس کمشنر کے مطابق متاثرہ علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد صورتحال اب مکمل قابو میں ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملوث افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔