قطری خبر رساں ادارے الجزیرہ کے سابق عرب سربراہ یاسر ابو ھلالہ نے ٹویٹر سے درخواست کی ہے کہ ایسے عرب صحافیوں کی فہرست بنانے میں انکی مدد کرے جو اس چیز کے حامی ہیں کہ عرب ممالک کو صہیونی قبضے کو تسلیم کر لینا چاہیے، اور اس حوالے سے رائے عامہ ہموار کررہے ہیں۔
یاسر ابوھلالہ کے پیغام پر مختلف عرب خبر رساں اداروں نے شدید ردعمل دیا ہے، جس پر یاسر کا کہنا تھا کہ میں نے شرمندہ لوگوں کی فہرست کا ہرگز نہیں کہا جس پر کچھ لوگ لوگ تلملا اٹھے ہیں، بلکہ ان صحافیوں کو تو خوش ہونا چاہیے، اور ان کی اماراتی پریس کلب میں خوب ستائش بھی ہونی چاہیے۔
ابوھلالہ نے چند روز قبل اپنے ٹویٹر کھاتے سے پیغام میں کہا کہ اردن، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اس سلسلے کا آغاز کرتے ہیں اور تعلقات کو ہموار کرنے کے حامیوں کی فہرست (ناملائزرلسٹ) بناتے ہیں، تاکہ عرب نوجوان ٹویٹر پر انہیں جان سکیں اپنا ردعمل دے سکیں۔
عرب صحافی کا کہنا تھا کہ فلسطین پر صہیونی قبضے کو قبول کرنا فلسطینیوں پر پیچھے سے حملے کے مترادف ہے، اور برملا اسکی مخالفت کرتے ہیں۔