وینزویلا نے ملک کی تیل ریفائنریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکی شہری پر دہشت گردی کی دفعات لگاتے ہوئے مقدمہ دج کر دیا ہے۔ وینزویلا کے سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ امریکی شہری، امریکی فوج کا باقائدہ حصہ تو نہیں تاہم ایک مرسنری ہے۔
مغربی اصطلاح میں مرسنری ایسے شخص کو کہا جاتا ہے جو مالی فوائد کے لیے اداروں کے لیے سیاسی و عسکری کام سرانجام دیتے ہیں، ان کی اپنی کوئی سیاسی وابستگی یا مقصد تو نہیں ہوتا تاہم مالی فوائد کے لیے دنیا بھر میں حکومتوں اور عسکری اداروں کی مدد کرتے ہیں۔
امریکی شہری کی شناخت میتھیو جان ہیتھ کے نام سے ہوئی ہے جس پر غیر قانونی طور پر ملک میں ہتھیار درآمد کرنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
ہیتھ کو گزشتہ ہفتے 6 وینزویلی شہری اور عسکری اہلکاروں کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔ جن کے موبائلوں سے وینزویلا کے حساس مقامات کی تصاویر برآمد ہوئی تھیں، جن کو مبینہ طور پر نشانہ بنانا تھا۔ برآمد شدہ تصاویر میں صوبے زوئیلا کی عسکری چھاؤنی، اسے شہر سے ملانے والا پل اور فالکن شہر کی تیل ریفائنری کی تصاویر شامل تھیں۔ جس کی ملکی معیشت میں بڑی اہمیت ہے۔
گرفتار شدہ گروہ سے پولیس نے بڑی مقدار میں امریکی ڈالر اور راکٹ لانچر سمیت بڑی مقدار میں اسلحہ و بارود بھی برآمد کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ، سی آئی اے یا کسی دوسرے ادارے نے تاحال وینزویلا میں گرفتار اپنے شہری کے حوالے سے کوئی بیان یا ردعمل نہیں دیا ہے۔
یاد رہے مئی میں وینزویلا نے دو امریکی خصوصی کمانڈو اور وینزویلا کے ایک عسکری گروہ کو بھی گرفتار کیا تھا، جن پر ملک کے صدر نیکولس مادورو کو اغواء کرنے کی منصوبہ بندی کا الزم ثابت ہونے پر مقامی عدالت نے 20 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔
تاہم امریکہ نے ایسے کسی منصوبے میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔