شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کے سیاسی نقشے کی نمائش پر ہندوستان تلملا اٹھا۔ ہندوستانی مشیر برائے قومی سلامتی اجیت دیول نے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا اور چلتی بیٹھک سے اٹھ کر چلتے بنے۔
کورونا کے باعث آن لائن ہونے والے اجلاس کی صدارت روس کر رہا تھا۔ جس میں پاکستان کی نمائندگی معید یوسف، خصوصی مشیر وزیراعظم نے کی۔ اجلاس میں پاکستانی نمائندہ نے پیچھے دیوار پر ملک کا نقشہ نصب کر رکھا تھا، جس پر ہندوستانی نمائندے نے اعتراض کیا اور اٹھ کر چلے گئے۔
ہندوستان کی سبکی اس وقت ہوئی جب کسی رکن ریاست نے کسی قسم کا کوئی ردعمل نہ دیا، اور بالآخر ہندوستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کو وضاحت دینے کے لیے آنا پڑا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مفروضی نقشے کی نمائش کی وجہ سے ہندوستان کے مشیر برائے قومی سلامتی اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے ہیں۔
جس پر پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا نقشہ اقوام متحدہ کی قرادادوں کے عین مطابق ہے اور پاکستان کشمیریوں کی مکمل حمایت جاری رکھےگا۔ ہندوستانی نمائندے نے بین الاقوامی ادارے کے اجلاس کی حرمت کو پامال کیا ہے۔
معاملے پر ہندوستانی ذرائع ابلاغ پر بھی خوب شور مچا اور اجلاس کی ہندوستانی نمائندے کے بغیر تصاویر سماجی میڈیا پر بھی چلتی رہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان نے گزشتہ ماہ اپنا نیا سیاسی نقشہ جاری کیا تھا جس کے مطابق نہ صرف مکمل ریاست جموں و کشمیر بلکہ ریاست جونا گڑھ و مناوادر کو بھی پاکستان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ جنہیں برصغیر کی تقسیم کے منصوبے کے تحت پاکستان میں شامل ہونا تھا۔