برطانیہ نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں کووڈ19 کے ٹیسٹ کی سہولیات انتہائی کم ہیں۔ تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ مراکز کی تعداد بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکومتی نمائندگان کا کہنا ہے کہ ملک کو اس وقت سے صحت کے شعبے میں سخت حالات کا سامنا ہے، اور حکومت ہر ممکن حد تک اس میں سہولت فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ملک میں اس وقت 400 ٹیسٹ مراکز کام کر رہے ہیں، اور ہماری کوشش ہے کہ انہیں جلد بڑھا کر 500 کر دیا جائے۔
نمائندگان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لوگ ہیجان کا شکار ہیں، ہرکسی کا ٹیسٹ کرنا ممکن نہیں، حکومت زیادہ تر حساس علاقوں میں ٹیسٹ کو ترجیح دے رہی ہے۔ جبکہ صحت کے شعبے میں کام کرنے والے، سماجی گھروں میں کام کرنے والے اور اسکول جانے والے بچوں اور انکے والدین کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ معاملات آئندہ چند ہفتوں تک سنبھال لیے جائیں گے۔
تاہم لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت اتنے ماہ سے بے بس نظر آرہی ہے، چند ہفتوں میں کیا کر لے گی؟
دوسری طرف طبقاتی تفریق کا گھر سمجھے والے معاشرے میں کورونا ویکسین پہلے کسے مہیا کی جائے گی، اس پر بھی حکومت نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ تاہم بظاہر محکمہ صحت کے ملازمین کو ترجیح دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔