روس نے فیس بک اور ٹویٹر کو روسی صارفین کی معلومات ملک میں رکھنے کا نظام بنانے کے لیے مزید وقت نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
روس میں 2015 میں منظور کردہ ڈیجیٹل میڈیا قوانین کے تحت تمام غیر ملکی کمپنیاں شہریوں کی معلومات ملک میں موجود سروروں میں رکھنے کی پابند ہیں، اور انہیں پہلے پہل اس کام کے لیے دو سال کا وقت بھی دیا گیا تھا، تاہم پہلی مدت پورا ہونے کے باوجود قانون پر عملدرآمد نہ ہونے پر حکومت نے دونوں بڑی کمپنیوں پر 40 لاکھ روبل یعنی 52 ہزار ڈالر کا جرمانہ کیا اور درخواست پر انہیں 2020 تک کا مزید وقت دیا۔ یاد رہے کہ اس دوران لنکڈان کے عملدرآمد سے انکار پر ماسکو سرکار نے ویب سائٹ کو ملک میں بند کر دیا تھا۔
تاہم اب فیس بک اور ٹویٹر کو 2020 کے آغاز تک دیے گئے وقت سے بھی کمپنیاں فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی ہیں اور 2022 تک مزید وقت مانگ رہی ہیں۔
اس پر یورپی و امریکی ڈیجیٹل ماہرین کے حلقوں میں چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں کہ اگر روس نے اب تک ویب سائٹوں کو بند نہیں کیا تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت مزید وقت دینے کی درخواست پر غور کر رہی ہے، تاہم اب سامنے آنے والی خبروں کے مطابق ماسکو حکومت مزید وقت دینے کو تیار نہیں، اور کمپنیوں کو یا تو فوری مقامی سروروں پر معلومات کی دستیابی کو یقینی بنانا ہو گا یا پھر انہیں بندش کا سامنا کرنا پر سکتا ہے۔