امریکی صدر کے کورونا وائرس کا شکار ہونے پر امریکہ، یورپ اور دنیا کے بیشتر ممالک کے حصص مراکز میں کاروباری سرگرمیوں میں گراوٹ دیکھنے میں آرہی ہے۔
بڑی کمپنیوں میں سے ڈاؤ جونز انڈسٹری کو صبح کھلتے ہی اوسطاً 250 ہندسوں کی گراوٹ کا سامنا رہا، اور یہ گراوٹ دوپہر تک 500 ہندسوں تک پہنچ گئی۔ایس اینڈ پی 500 ہندسے جبکہ نسکاد 100 ہندسوں تک گری اور حصص مراکز میں گراوٹ کا یہ رحجان اب بھی جاری ہے۔
مجموعی طور پر امریکی حصص مراکز 10 سال کی شدید ترین گراوٹ اعشاریہ 6709 فیصد کا شکار ہوئی۔
یوں یورپی حصص مراکز میں بھی ایک فیصد سے بھی زیادہ گراوٹ دیکھنے میں آئی، تاہم دن کے آخری حصے میں استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔
مغربی حصص مراکز میں کاروباری گراوٹ صدر ٹرمپ کے اس ٹویٹ کے بعد شروع ہوا جس میں انہوں نے اپنے اور خاتون اول کے کووڈ19 سے متاثر ہونے کی خبر دی تھی۔
تاہم سرائے ابیض کے ڈاکٹر سیان کونلے کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صدر ٹرمپ اور خاتون اول کی حالت بہتر ہے، اور وہ احتیاط کو برتتے ہوئے سرکاری رہائش گاہ پر ہی رہیں گے۔
سرکاری ڈاکٹر کا مزید کہنا ہے کہ صدر اس دوران اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرتے رہیں گے۔
