امریکی سینٹ نے جسٹس ایمی کونی بیڑٹ کی سپریم کورٹ کی نویں جج کے طور پر تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔ تعیناتی آئندہ صدارتی انتخابات سے محض ایک ہفتہ قبل گزشتہ ماہ وفات پانے والی خاتون جج رتھ بدرگنزبرگ کی جگہ کی گئی ہے۔
جسٹس ایمی کو ڈیموکریٹ ارکان کی طرف سے امید کے مطابق کوئی ووٹ نہیں ملا اور تمام 48 ارکان نے انکی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ ریپبلکن کے 52 اراکین نے انکے حق میں ووٹ دے کر خاتون جج کی نامزدگی پر مہر ثبت کی ہے۔ ریپبلکن کی جانب سے محض ایک رکن سوزین کولن نے جسٹس ایمی کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
خاتون جج کے لیے خلف برداری کی تقریب آج بروز منگل سرائے ابیض میں متوقع ہے، جس کی صدارت جسٹس کلیرنس تھامس کریں گے۔
واضح رہے کہ ڈیموکریٹ جماعت نے صدر ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی اور اس کے لیے باقائدہ مہم بھی چلائی تاہم ریپبلکن کا مؤقف تھا کہ انکی سینٹ میں اکثریت اور سرائے ابیض میں صدر کی موجودگی کے باعث یہ انکا حق اور فرض ہے کہ وہ جلد از جلد سپریم کورٹ کی خالی نشست کو پورا کریں۔
واضح رہے کہ جج ایمی کونی اکتوبر 2017 سے ساتویں سرکٹ کورٹ کا حصہ رہی ہیں، اور وہ صدر ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ میں تعینات کردہ تیسری جج ہیں۔