برطانیہ اور یورپی اتحاد نے آخری تاریخ سے محض ایک ہفتہ قبل بریگزٹ کے متفقہ معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ معاہدے میں اہم کیا ہے، جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔
بریگزٹ معاہدہ 2000 صفحات پر مبنی ایک دستاویز ہے، جس میں مچھلی کے شکار کے لیے ڈاکٹری سرٹیفکیٹ سے لے کر بڑے تجارتی معاہدوں، سیاسی مفادات کے تحفظ اور عسکری ضروریات کو پورا کرنے کی تفصیل بھی شامل ہے۔
تجارت
معاہدے کے تحت باہمی تجارت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور دونوں فریق آزادانہ تجارت کو جاری رکھیں گے، یعنی کسی قسم کا نیا کوٹہ یا چنگی ٹیکس لاگو نہیں ہو گا۔ تاہم اب برطانوی فیکٹریوں کو یورپی معیار کے ساتھ ساتھ برطانوی معیاری سرٹیفکیٹ بھی حاصل کرنا ہو گا، یعنی برطانوی کمپنیوں کو برسلز کی اضافی تصدیق کی ضرورت ہو گی، جو پہلے اتحاد کا حصہ ہونے کے باعث لازم نہ تھی۔
مچھلی پکڑنے کا علاقہ
بریگزٹ معاہدے کے دوران سب سے زیادہ ٹکراؤ مچھلی کے شکار کی اجازت اور اس سے متعلق معاملات میں ہوا۔ جس پر اب سالانہ نئی معاہدے کے لیے اتفاق کیا گیا ہے۔ اور معاہدے کے تحت برطانیہ یورپی اتحاد سے بات چیت سے طے کرے گا کہ کون کس علاقے سے مچھلی پکڑ سکتا ہے۔ البتہ فی الحال یورپی کشتیاں برطانوی پانیوں میں سفر کر سکیں گی لیکن انکے سالانہ چکروں میں آئندہ پانچ سالوں میں 25 فیصد کمی کی جائے گی۔
ویزہ کی بحث
بریگزٹ معاہدے کے تحت برطانوی پاسپورٹ کا حامل شخص اب یورپی ممالک میں آزادی سے کام اور پڑھائی نہیں کر سکے گا، اور اسے 90 دن سے زائد قیام کے لیے ویزہ کی ضرورت ہو گی۔ یعنی اب یورپی اتحاد برطانیہ کے ساتھ امریکہ کی طرز کا سلوک کرے گا۔ برطانوی طبیب، نرس، معمار، دندان ساز اور دیگر پیشہ ور شعبوں سے وابستہ افراد کو اب یورپی اتحاد کے ممالک میں کام کے لیے باقائدہ اجازت لینا ہو گی۔ اور ایسا ہی برطانیہ میں کام کے لیے یورپی اتحادی ممالک کے شہریوں کے ساتھ ہو گا۔
معاہدے میں مزید کیا ہے؟
اگرچہ بگریزٹ معاہدہ ایک تجارتی معاہدہ تھا لیکن اس میں بہت سے حساس سیاسی معاملات بھی شامل تھے۔ سرحدپار پولیس کی مدد، شہری دفاع اور تحقیقات میں تعاون کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ لیکن اب دونوں فریقین مخالف پولیس کے جاری کردہ گرفتاری کے احکامات پر عمل کے پابند نہیں ہوں گے، اور نہ یورپی اتحادی ممالک ایسا کرنے کے پابند ہوگے، تاہم فریقین ایک دوسرے کو مجرموں سے متعلق معلومات اور حساس معاملات میں مدد فراہم کرتے رہیں گے۔
آئندہ کسی تجارتی جھگڑے کے ابھرنے پر کیا ہو گا؟
معاہدے میں لکھا گیا ہے کہ دونوں فریقین میں مزید اختلافات کا ہونا قدرتی امر ہے، جس کے لیے دونوں فریقین نے ایک نئی مصالحتی کونسل تشکیل دنے پر اتفاق کیا ہے، تاکہ تجارتی جھگڑوں اور نقصان کی صورت میں اسکی تلافی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس کے علاوہ فریقین نےایک انتظامی کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے جو نئے معاہدے کو لاگو کروائے گی۔