امارات اسلامیہ افغانستان نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اب مزید کسی افغان شہری کو کابل ہوائی اڈے سے ملک سے فرار ہونے نہیں دیں گے۔ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اہم فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ کابل ہوائی اڈے سے اب کسی افغان شہری کو ملک چھوڑنے نہیں دیں گے، البتہ غیر ملکی 31 آگست تک کابل ہوائی اڈہ استعمال کرتے ہوئے ملک سے نکل سکتے ہیں۔
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک کو پڑھے لکھے افغان شہریوں کو ورغلانا بند کرنا چاہیے، افغانستان کو بھی ڈاکٹروں اور انجینئروں کی ایسے ہی ضرورت ہے جیسے ان ممالک کو ہے۔
گزشتہ دنوں ہوائی اڈے پر ہلچل مچنے اور امریکی فوجی کے ہاتھوں افغان شہریوں کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان امارات اسلامیہ افغانستان کا کہنا تھا کہ قوم کے پڑھے لکھے افراد کو کسی قسم کے غیر ملکی اثر سے نکل کر ملک کی خدمت کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ جوان ہوائی اڈے کے اطراف کا علاقہ خالی کر دیں اور گھروں کو لوٹ جائیں۔ امارات اسلامیہ افغانستان میں کسی سے بدلہ نہیں لیا جائے گا، نہ کسی کا گھر یا جان غیر محفوظ ہے۔ تمام شہریوں کے برابر کے حقوق کی ضمانت دی جاتی ہے۔
ترجمان افغان حکومت نے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے حوالے سے پیدا ہونے والی چہ مگوئیوں پر کہا کہ 31 آگست کی حد میں توسیع نہیں ہو گی، رواں ماہ کے آخر تک تمام غیر ملکی افواج اور انکے معاونین کو ملک سے نکلنا ہو گا۔ ایسا نہ ہونا معاہدے کی خلاف ورزی سمجھا جائے گا۔