Shadow
سرخیاں
مغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئے

کشمیری رہنما سید علی گیلانی 92 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے: مقبوضہ وادی میں ہندوستانی فوج کی تعداد میں مزید اضافہ، شہریوں کو محبوب رہنما کی نماز جنازہ بھی ادا نہ کرنے دی گئی، تدفین رات کے اندھیرے میں کر دی گئی

کشمیری آزادی پسند رہنما سید علی گیلانی کی نظر بندی میں وفات کے بعد ہندوستان نے مقبوضہ وادی میں فوج مزید بڑھا دی ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑے مظاہرے اور احتجاج کے پیش نظر دہلی حکومت نے شہریوں کو جنازے میں شرکت کی اجازت بھی نہ دی اور انتہائی مختصر افراد کی موجودگی میں ہردلعزیز رہنما کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔

مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ سمیت مواصلات کے دیگر ذرائع بھی بند ہیں۔ فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ عسکری تعیناتیاں سرینگر سمیت علاقے کے اہم مقامات پر کی گئی ہیں، اور صرف طبی مجبوری کے حامل افراد کو حرکت کی اجازت دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ سید علی گیلانی کے گھر کی مکمل ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور لوگوں کو تعزیت کے لیے بھی جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ہندوستانی فوج نے ظلم کی تاریخ میں اضافہ کرتے ہوئے سید علی گیلانی کی وصیت کے برعکس انکی تدفین مرکزی قبرستان کے بجائے ایک غیر معروف مقام پر رات گئے کی ہے، جس میں انتہائی مختصر رشتہ داروں کو شرکت کی اجازت دی گئی تھی۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق سید علی گیلانی کو کچھ روز سے سینے میں درد کی شکایت تھی تاہم انہیں مکمل طبی معائنے کی اجازت نہ دی گئی۔ یاد رہے کہ سید علی گیلانی کشمیر کی آزادی اور حق خود ارادیت کی سب سے بڑی اور مظبوط آواز تھے۔ کشمیری رہنما پچھلے 12 برسوں سے نظر بند تھے اور انہیں کسی قسم کی سیاسی و سماجی مجلس میں شرکت یا انعقاد کی اجازت نہ تھی۔ اس کے باوجود ان کے پیغام پر کشمیری بڑی تعداد میں مظاہروں اور احتجاج میں نکلتے رہے ہیں۔

پاکستانی پارلیمنٹ سمیت ملک بھر میں کشمیری رہنما کا غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا گیا۔ سید علی گیلانی کی وفات پر ایک دن کے قومی سوگ منایا جا رہا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

8 + fifteen =

Contact Us