نیٹو نے برسلز میں تعینات مستقل مندوبین کی تعداد کو کم کرنے کے لیے 8 اہلکاروں پر جاسوسی اور قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی قیادت میں کام کرنے والے عسکری اتحاد کی جانب سے فیصلے کی اطلاع سکائی نیوز کے مدیر برائے سکیورٹی امور کی جانب سے نشر کی گئی۔ اپنے ٹویٹر صفحے پر دیبورا ہائنز نے لکھا کہ نیٹو نے روسی مندوبین کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی وجہ روسی مندوبین کا جاسوسی اور قتل کی وارداتوں میں ملوث پایا جانا ہے۔
نیٹو دفتر سے جاری بیان میں بھی بعد میں فیصلے کی تصدیق کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مغربی عسکری اتحاد روس کے ساتھ معنیٰ خیز گفتگو کا سلسلہ جاری رکھے گا لیکن فی الحال اسکے مندوبین کی تعداد 10 تک کم کی جارہی ہے۔